|

وقتِ اشاعت :   December 4 – 2014

کوئٹہ : آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس اور پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے رہنماء نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ نا م نہا د حقیقی قیا دت کے و زیر اعلیٰ اور گاڈ فا در ایک بار پھر کو ئٹہ میں اپنے من پسند شخص کو میر مقرر کر کے میٹر و پو لیٹن کا ر پو ر یشن سمیت سر کار ی ارا ضیا ت پر قبضہ کر کے اسے کنگال کر نا چا ہتے ہیں اسی لیے انتخا بی مر حلے کو مکمل کرنے میں تاخیر ی حر بے اور لیت و لعل سے کا م لیا جا رہا ہے حکو متی پا ر ٹیا ں اپنے کو نسلر ز کو فنڈ ز جار ی جبکہ ہمیں نظر انداز کررہی ہیں جس کی ہم سیا سی مز احمت کر ینگے انتخا با ت میں حصہ لینے کیلئے جن امید وا رو ں نے پہلے کا غذا ت نا مز د گی جمع کرا ئے تھے انہیں دو با ر ہ جمع کرا نے پر پا بند ی لگا نے کا مقصد اپنے امید وارو ں کو لا نا چا ہتے ہیں7دسمبر کو یو م سیا ہ کے طو رپر منا ئیں گے ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جمعرا ت کو رشید ناصر، محمد ر حیم کا کڑ ، ملک نعیم با ز ئی ، اختر حسین لا نگو ،ر ضا وکیل ، حا جی فو جا ن بڑ یچ ، سیدوا حد آغا کے ہمرا ہ کو ئٹہ پر یس کلب میں مشتر کہ پر یس کانفر نس کے دوران کیااس مو قع پر دیگر ر ہنما ء بھی مو جو د تھے انہوں نے کہا کہ ایک ر و ز بعد بلد یا تی الیکشن کے پہلے مر حلے کو مکمل ہو ئے ایک سال ہو جا ئے گا اب تک انتخا با ت کے تیسر ے مر حلے کے انعقا د کو یقینی نہیں بنایا جا سکا حا لا نکہ چا ہیے تھا کہ بلو چستان ہا ئی کو ر ٹ کے احکا ما ت کی ر و شنی میں اس کے مرا حل کو مکمل کر کے بلد یا تی اد ا رو ں کو اختیا را ت منتقل کر دیے جا تے لیکن ایسا نہیں کیا گیا کیو نکہ حکمران اور بیور و کر یسی بلد یا تی اد ا رو ں کے فنڈ ز خو د ہڑ پ کر رہی ہے اس لیے 7دسمبر کو یو م سیا ہ کے طور پر منا ئیں گے،انہوں نے کہا کہ حکومتی پار ٹیا ں اپنے کو نسلر ز کو فنڈ ز جا ری کر رہی ہیں جبکہ ہمیں نظراندا ز کیا گیا تو ہم سیا سی مز احمت کر یں گے ا نہوں نے کہا کہ حکومت کی جا نب سے اسمبلی قر ا ر دا د کے ذ ر یعے لیبر کے 6اراکین میں سے 3کو سو شل ورکر قرا ر دے کر لو کل آرڈیننس 2010 کی خلا ف ور زی کی گئی جس کے خلا ف ایک عام شہر ی نے عدا لت سے ر جو ع کیا جس پر عدا لت نے فیصلہ دیا کہ لو کل آر ڈیننس 2010کی دفعات 25 اور 32کو شا مل کر کے انتخا بات کے انعقا د کو یقینی بنا یا جا ئے تیسر ے مر حلے کا اعلا ن ہما ری جد و جہد کا نتیجہ ہے لیکن ایک بار پھر اس اعلا ن سے ابہا م پیدا ہوا ہے کہ جن امیدوارو ں نے پہلے کا غذ ا ت نا مز دگی جمع کر ائے ہیں وہ دو با رہ نہیں کر اسکتے جس سے خد شا ت پید ا ہو رہے ہیں کہ کہیں سو شل ور کر ز کی جا نب سے جمع کر ائے گے کا غذا ت نا مز دگی پر بعض لوگ انتخابا ت میں حصہ تو نہیں لے رہے انہوں نے کہا کہ مو جو د ہ نا م نہا د حقیقی قیا دت کے و زیر اعلیٰ اور گا ڈ فا در ایک بار پھر اپنے من پسند شخص کو قبضہ گیریت کے لیے مسلط کر نا چا ہتے ہیں تا کہ میٹر و پو لیٹن کا ر پو ر یشن کی ا را ضیا ت کو دو سر و ں کے نا م الا ٹ کر کے اسے کنگا ل بنا کر اپنے منصوبے کو مکمل کرکے کو نسلر ز کو اختیارات منتقل کئے جا ئیں لیکن ہم ایسا کو ئی غلط اقدا م نہیں ہو نے دینگے کیو نکہ بلدیا تی اد ا ر وں کو اختیا رات دینا جمہو ر یت کا تقا ضا ہے مو جو دہ حکومت میں و سا ئل کو ذا تی مقا صد کے لیے استعما ل کرنا معمو ل بن چکا ہے جس طر ح ضلع کی مخصو ص نشستو ں پر ایک مخصو ص ٹو لے نے دھا ند لی کی جس سے متعلقہ ر یٹر ننگ آ فیسر نے د و با رہ پو لنگ کر انے کیلئے تحر یری طور پر دیا لیکن اس پر عمل در آمد نہیں ہو سکا۔