۔ — فائل فوٹو

|

وقتِ اشاعت :   December 9 – 2014

لاہور: پنجاب کے شہر فیصل آباد میں نامعلوم افراد نے پولیو ویکسی نیشن ٹیم کے ایک رکن کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ یہ واقعہ منگل کو اس وقت پیش آیا جب پولیو ٹیم دو روزہ مہم کے آخری دن بچوں کو پولیو قطرے پلا رہی تھی۔ سینئر پولیس افسر علی وسیم نے اے ایف پی کو بتایا کہ قتل ہونے والا 40 سالہ محمد سرفراز سکول ٹیچر تھا۔ وسیم احمد کے مطابق، موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے چھ گولیاں فائر کیں ، جس کی وجہ سے وسیم موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وسیم پر پہلے بھی دو حملے ہو چکے ہیں اورابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا یہ واقعہ پولیو ویکسی نیشن کی مخالفت یا پھر ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے۔ دوسری جانب، شدت پسند گروپ جنداللہ نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کر لی۔ گروپ کے ترجمان ہونے کے دعوے دار احمد مروت نے بتایا کہ پورے ملک میں پولیو ورکرز ان کا ہدف ہیں اور مستقبل میں بھی ایسے حملے ہوتے رہیں گے۔ مروت کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر میں ان کے کارکن موجود ہیں جو آئندہ بھی ایسی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ پاکستان کا شمار ان تین ملکوں میں ہوتا ہے جہاں پولیو کا مرض موجود ہے۔ خیال رہے کہ پیر کو طالبان نے وادی سوات کے قریب بونیر میں پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان محمد خراسانی نے نامعلوم مقام سے اے ایف کو بتایا تھا کہ ان کا ہدف پولیس اہلکار تھے۔