لاہور: تحریک انصاف کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے خلاف پلان سی کے تحت فیصل آباد اور کراچی کے بعد اب لاہور میں احتجاج کیا جارہا ہے جبکہ شہر کے 18 اہم مقامات پر پی ٹی آئی کارکنوں کے دھرنے جاری ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی کال پر صبح 7 بجے ہی کارکنوں نے اہم مقامات پر ٹائر نذر آتش کر کے دھرنا دینا شروع کردیا جب کہ کارکنوں نے سڑکوں کو بلا ک کردیا۔ پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے گلبرگ ، مغل پورہ، جی ٹی روڈ ،مال روڈ،شالیمار روڈ، والٹن روڈ، راوئیونڈ اور ملتان روڈ، پی ایم جی، چوک یتیم خانہ، شاہدرہ موڑ، ٹھوکر نیاز بیگ پر دھرنا دیا جارہا ہے جس کے باعث شہر کی سڑکیں سنسان ہوگئیں، پارٹی کے صوبائی صدر اعجاز چوہدری کی قیادت میں ناصر باغ پر دھرنا جاری ہے جب کہ دھرنے میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔
تحریک انصاف کے کارکنوں نے میٹرو بس سروس کے ٹریک پر ٹائر جلا کر بس سروس بند کردی جب کہ قلعہ گوجر سنگھ میں کوئین میری کالج اورانفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں آج ہونے والا پرچہ ملتوی کردیا گیا، اسی طرح سرکاری دفاتر اور سرکاری اسکولوں میں حاضری معمول سے کم ہے۔ دوسری جانب صوبائی حکومت کی جانب سے امن و امان برقرار رکھنے کے لئے شہر بھر میں 20 ہزار سے زائد اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ معطل اہلکاروں کو بھی صرف آج کے لئے بحال کردیا گیا ہے۔ ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے18 پوائنٹس بندکرنےکی یقین دہانی کرائی تھی مگر26 بند کر دیے گئے ہیں تاہم 26 پوائنٹس کے علاوہ پورے لاہور میں ٹریفک رواں دواں ہے جب کہ موٹرسائیکل سواروں کوگزرنےکی جگہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن وامان کی صورت حال کنٹرول میں ہے، پریشانی کی ضرورت نہیں اور کوشش کر رہےہیں کہ کہیں مسلم لیگ (ن) اورپی ٹی آئی کےکارکن گتھم گتھا نہ ہوں۔