سڈنی: آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں دو مسلح افراد نے ایک ہوٹل(کیفے) میں موجود متعدد افراد کو یرغمال بنا لیا ہے جس کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر اطراف کی عمارتیں خالی کروالیں۔
پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مسلح حادثے سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر کہا کہ ہم اندر موجود لوگوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ کیفے مارٹن پلیس کے علاقے میں واقع ہے جہاں پولیس نے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور کھڑکیوں کے پاس نہ آنے کی ہدایت کی ہے۔
ابھی تک تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ عمارت کے اندر کتنے لوگ موجھود ہیں لیکن ٹی وی پر چلائی گئی فوٹیج میں دو مسلح افراد کو دکھایا گیا لیکن پویس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دو افراد سے زائد بھی موجود ہو سکتے ہیں۔
ٹی وی فوٹیج کے مطابق ان افراد کے ہاتھ میں ایک کالا جھنڈا موجود ہے جس پر عربی میں کوئی عبارت تحریر ہے لیکن اسے پڑھنا ممکن نہیں لہٰذا فی الحال اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ مبینہ شدت پسندوں کا تعلق کس گروپ سے ہے۔
آسٹریلین وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سیکیورٹی ایجنسیاں پوری طرح تربیت یافتہ ہیں اور ہم اس طرح کے خطرات کا بھرپور جواب دے سکتےہیں۔
ایبٹ نے کہا کہ یہ ایک انتہائی تشویشناک معاملہ ہے اور ہم مصیبت کے اس وقت میں آسٹریلین عوام کے ساتھ ہیں۔
آسڑیلوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے اس صورتحال پر نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق کیفےمیں یرغمال بنائے گئےافراد کی تعداد 20 سے 30 ہے اور کیفےکے اطراف میں اہم سرکاری دفاتر بھی موجود ہیں۔
سڈنی: کیفے پر مسلح افراد کا قبضہ، متعدد افراد یرغمال
وقتِ اشاعت : December 15 – 2014