|

وقتِ اشاعت :   December 16 – 2014

پشاور: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا ہےکہ پشاور کے اسکول میں حملہ کرنے والے دہشت گرد ایک بڑی منصوبہ بندی کے ساتھ آئے تھے جن کے پاس کئی دنوں کا اسلحہ اور راشن بھی موجود تھا جب کہ فوج نے آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی مانیٹرنگ کرکے ان کے تانے بانے کا پتا لگا لیا ہے۔ پشاور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے بتایا کہ اسکول پر 7 دہشت گردوں نے حملہ کیا جو مارے گئے ہیں جب کہ فوج نے آپریشن کے دوران مانیٹرنگ سے اس بات کا پتا لگالیا گیا ہے کہ دہشت گرد کہاں اور کس سے رابطے میں تھے اور ان کی یہ کارروائی کہاں سے کنٹرول کی جارہی تھی تاہم آپریشن ضرب عضب  کے باعث ان تفصیلات کو ابھی سامنے نہیں لاسکتے لیکن اگلے چند روز میں اس کا  اندازہ ہوجائے گا،دہشت گرد ایک بڑی منصوبہ بندی کرکے آئے تھے اور بہت زیادہ نقصان کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے پاس کئی دنوں کا اسلحہ اور راشن موجود تھا جس سے ان کے خطرناک ارادے ظاہر ہوتے ہیں۔ میجر جنرل عاصم باجوہ نے بتایا کہ دہشت گردوں نے یقینی طور پر حملے سے پہلے اس جگہ کو دیکھا اور انہیں اس سے متعلق معلومات بھی فراہم کی گئی ہوں گی جس کے باعث وہ منصوبہ بندی کرکے اندر پہنچے، دہشت گردوں نے جس وحشیانہ انداز میں بچوں پر فائرنگ کی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا کسی کو یرغمال بنانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا اور آپریشن کےدوران ان کی طرف سے کسی قسم کا مطالبہ بھی سامنے نہیں آیا جب کہ مارے گئے تمام دہشت گردوں کی تصاویر موجود ہیں جو بعد میں میڈیا کو فراہم کی جائیں گی۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کی جانب سے شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہیں، ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں جب کہ واقعے کی مذمت کے لئے کوئی الفاظ کافی نہیں۔ عاصم باجوہ نے کہا کہ آرمی چیف پشاور میں موجود ہیں اور تمام صورتحال کو ذاتی طور پرمانیٹر کررہے ہیں اورہمیں پشاور حملے سے بڑا سبق نہیں مل سکتااس لیے اب بھی وقت ہے ہم نے ایک قوم بن کر دہشت گردوں کو شکست دینا ہے، قوم کے ہرفرد کی ذمہ داری ہےکہ وہ دہشت گردی کے خلاف اپنا کردار ادا کرے۔ واضح رہے کہ پشاور میں ورسک روڈ پر واقع آرمی اسکول پر دہشت گردوں کے حملے میں 132 بچوں سمیت 141 افراد شہید  جب کہ 120 سے زائد سے زائد زخمی ہوئے۔