|

وقتِ اشاعت :   December 16 – 2014

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں کراچی کے ساحل پر 950 ایکڑ اراضی پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے چئیرمین عادل گیلانی کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ کراچی کے ساحل پر 950 ایکڑ اراضی پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے سماعت کے دوران ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے چئیرمین عادل گیلانی کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس ناصر الملک نے کہا کہ آئندہ سماعت پر عادل گیلانی حاضری یقینی بنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عوامی اہمیت کا معاملہ ہے،ہر ادارہ رئیل اسٹیٹ کی خریدوفروخت میں دلچسپی لے رہا ہے،اس جائیداد کی ملکیت کا معاملہ زیادہ اہم ہے۔ بینچ کے رکن جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ہاکس بے پر ساری زمین بیچ دی گئی، تھوڑے عرصے میں لگتا ہے کراچی کو دبئی سے زمینی راستے سے ملا دیں گے، لوگوں نے ساحلی زمین پر قلعے کھڑے کر دیئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ سندھ لینڈ یوٹلائزیشن آفیسر معاملے کا جامع رپورٹ پیش کریں۔ عدالت نے ساحلی زمین کی ٹرانسفر پر پابندی کا حکم برقرار رکھتے ہوئے ایڈوائزر عادل گیلانی کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ سندھ حکومت نے کراچی کے ساحل پر 950 ایکڑ زمین لوگوں کو الاٹ کردی تھی، یہ زمین وفاق اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کی ملکیت ہے۔