|

وقتِ اشاعت :   December 17 – 2014

20:50 GMT’132 بچے اور نو سٹاف ممبر ہلاک ہوئے‘

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا ہے کہ آرمی پبلک سکول میں شدت پسندوں نے کُل 141 افراد ہلاک کیے۔ ہلاک ہونے والوں میں 132 بچے اور نو سٹاف ممبر تھے۔

14:49 GMT

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں واقع سکول پر طالبان شدت پسندوں کے حملے میں درجنوں بچوں سمیت کم از کم 84 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

14:49 GMT

حکام کے مطابق یہ واقعہ منگل کی صبح ورسک روڈ پر واقع آرمی پبلک سکول میں پیش آیا جب ایف سی کی وردی میں ملبوس آٹھ سے دس مسلح دہشت گردوں نے سکول کی عمارت میں داخل ہو کر فائرنگ کی۔

14:49 GMT

خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ پرویز خٹک نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے بیشتر سکول کے طلبا ہیں۔

14:51 GMT

14:51 GMT

صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق غنی کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور فوج کے دستے جائے وقوع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

14:51 GMT

سکول میں اس وقت بھی سکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے اور سکول کے اندر سے فائرنگ کی آوازیں آ رہی ہیں۔

14:53 GMT

آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا ہے ’ریسکیو آپریشن جاری ہے اور جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ زیادہ تر سکول کے بچے اور سٹاف کو سکول سے نکال لیا گیا ہے۔ شدت پسندوں کے ہاتھوں متعدد بچوں اور اساتذہ کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔‘

14:53 GMT

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز سے بات کرتے ہوئے سکول کے بس ڈرائیور جمشید خان نے کہا ’ہم سکول کے باہر کھڑے تھے جب اچانک فائرنگ شروع ہو گئی۔ ہر طرف افراتفری تھی اور بچے اور اساتذہ کی چیخوں کی آوازیں آ رہی تھیں۔‘

14:57 GMT

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوئٹہ کا دورہ مختصر کر کے پشاور روانہ ہو گئے ہیں۔

15:00 GMTطالبان نے ذمہ داری قبول کی

اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم شدت پسند تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان نے قبول کر لی ہے۔ تنظیم مرکزی ترجمان محمد عمر خراسانی نے بی بی سی اردو کے نامہ نگار رفعت اللہ اورکزئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے چھ حملہ آور سکول میں داخل ہوئے ہیں‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کارروائی شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضربِ عضب اور خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن خیبر ون کے جواب میں ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ضربِ عضب اور خیبر ون میں جاری فوجی آپریشنز میں 500 طالبان مارے گئے ہیں۔