|

وقتِ اشاعت :   December 22 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں قائم پی پی ایل پلانٹ میں فنی خرابی تیسرے روز بھی دور نہ کی جاسکی ،صوبے بھرمیں گیس کا بحران جاری ہے۔ گھریلو صارفین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور وہ اس پریشان کن صورتحال ہر غم اور غصے کا اظہار رہے ہیں۔ سی این جی اسٹیشنز کی بندش کے باعث رکشہ، سوزوکی اور گاڑی مالکان کو بھی مشکل پیش آرہی ہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کے ریجنل منیجر رفیق بلوچ کے مطابق پی پی ایل حکام نے آج منگل کی شام تک گیس پلانٹ میں پیدا ہونے والی خرابی دور کرنے اور بلوچستان کو گیس کی فراہمی بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی میں واقع پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے گیس پلانٹ میں فنی خرابی کی وجہ سے صوبے کو پچاس فیصد گیس میں کمی کا سامنا ہے۔ جبکہ گزشتہ روز ڈیرہ بگٹی میں پیر کوہ کے مقام پر آٹھ انچ قطر کی گیس پائپ لائن کو بھی دھماکے سے اڑا دیاجس کے باعث مین پلانٹ کو سپلائی معطل ہے۔ گیس کی بندش کے وجہ گھریلو صارفین کو مشکلات کا سامناہے۔ کوئٹہ میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کئی درجے نیچے ہے اور یہاں گیس نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو ایندھن کے متبادل ذرائع پر انحصار کرنا پڑرہا ہے۔ شہری مہنگے داموں ایل پی جی اور لکڑیاں خریدنے پر مجبور ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گیس نہ ہونے کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ کھانا پکانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ گیس بحران کے باعث بلوچستان کے سی این جی اسٹیشنز اور حبیب اللہ کوسٹل پاور پلانٹ کو بھی گیس کی فراہمی بند ہے جس کے باعث رکشہ اور کرایے پر سوزکی چلانے والے ڈرائیوں کا روزگار بھی متاثر ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مہنگے داموں پٹرول خریدنے کی وجہ سے پہلے کے مقابلے میں ان کی کمائی پچاس فیصد تک کمی ہوگئی ہے۔ عوامی اور سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت میں گیس پائپ لائن کی حفاظت کے لیئے مؤثر اقدامات کرے تاکہ عوام کو آئے روز مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔