|

وقتِ اشاعت :   December 24 – 2014

اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ فوج کاؤنٹرٹیررازم سمیت ریپڈ رسپانس فورس کا بھی کام انجام دے رہی ہے تاہم دہشتگردوں سے نمٹنے کے لئے ریٹائرڈ فوجیوں کی خدمات سے استفادہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کاؤنٹرٹیررازم کے حوالے سے فوج سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں آرٹیکل 245 کے تحت موجود ہے جب کہ پنجاب اوروفاق کےسوا کسی اورصوبے نےآرٹیکل 245 کی ریکوزیشن نہیں دی اور 10 ہزار فوجی شہروں میں تعینات ہیں، اگر فوج کو آئین کے تحت نہیں بلایا گیا تو 10 ہزار فوجی دستے واپس لے لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کاؤنٹر ٹیررازم کے لئے پولیس تربیت یافتہ نہیں اور نہ ہی اسے جدید اسلحہ سے لیس کیا گیا ہے تاہم آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اس میں مدد کی پیشکش کی ہے۔

وزیرداخلہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ موبائل فون سمز کی غیرقانونی فروخت کیخلاف بھی عملی اقدامات اٹھارہے ہیں،کسی جماعت پر پابندی لگا دی جائے تو وہ نام بدل کر کام کرنا شروع کردیتی ہے جب کہ کئی جماعتیں بتاتی ہیں کہ کسی کے اشارے پر کالعدم تنظیمیں کام کرتی ہیں تاہم دہشتگردوں کے رابطوں کو منقطع کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کی دھمکیاں میڈیا پر نشر نہیں ہونی چاہییں،گزشتہ 8 روز میں میڈیا نے ذمے داری کا مظاہرہ کیا اور میڈیا کو آئندہ بھی چاہیے کہ دہشتگردوں کو بلیک لسٹ کردیا جائے۔