|

وقتِ اشاعت :   December 25 – 2014

نیویارک : آئی پیڈز، اسمارٹ فونز اور دیگر ڈیوائسز کے شوقین افراد کے لیے بری خبر یہ ہے کہ سونے کے وقت ان کا استعمال صحت پر توقعات سے بھی زیادہ مضر اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ پین اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس وغیرہ کا رات کو سونے سے قبل استعمال صحت پر طویل المعیاد اثرات مرتب کرتا ہے اور نیند اس کا سب سے بڑا شکار بنتی ہے۔ محقق این میری چانگ نے یہ تحقیق پیش کرتے ہوئے بتایا کہ جدید عہد کی ڈیوائسز کے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات سابقہ اندازوں سے بھی زیادہ ہیں۔ ماضی کی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی تھی کہ ان ڈیوائسز سے خارج ہونے والی روشنی ایک اچھی نیند کے لیے رکاوٹ بنتی ہیں مگر نئی تحقیق اس مداخلت سے جسم میں آنے والی تبدیلیوں کا زیادہ باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔ اس سلسلے میں کئی افراد پر دو ہفتے تک تجزیہ کرنے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ رات کو سونے سے قبل آئی پیڈ کا استعمال کرنے والے افراد میں ایک ہارمون میلوٹونین کی شرح میں کمی واقع ہوئی جو جسم کو نیند میں مدد فراہم کرتا ہے جس سے جلد سونا ناممکن ہوجاتا ہے۔ اسی طرح آئی پیڈ کے عادی افراد اگلی صبح زیادہ سست اور غنودگی کا شکار ہوتے ہیں جبکہ ان کی جسمانی مستعدی بھی معمول سے بہت کم ہوتی ہے چاہے وہ آٹھ گھنٹے کی نیند پوری کرکے ہی کیوں نہ اٹھے ہو۔ تاہم نیند کی کمی نہیں اس ہارمون کی سطح میں کمی بیشی بریسٹ، مثانے اور آنتوں کے کینسر کا سبب بھی بن سکتی ہے، جبکہ موٹاپے اور ذیابیطس کا خطرہ تو سر پر کھڑا ہی رہتا ہے۔