|

وقتِ اشاعت :   December 26 – 2014

کوئٹہ : صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ دہشتگرد گمراہ قوم ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ، بلوچستان میں قیام امن اولین ترجیح ہے حکومت اور فوج نے ملکر دہشت گردی کے خاتمے کا تہیہ کر رکھا ہے ،ملک تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے ، وقت کا تقاضہ ہے کہ قوم تمام تر تحفظات سے بالاتر ہو کر جنگ میں قومی قیادت ، سیکورٹی فورسز کا ساتھ دے ،دہشتگردی سے متعلق کیسز کی سماعت کیلئے خصوصی عدالتوں کا قیام وقت کی ضرورت تھی،پاک چین اقتصادی راہداری کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو پہنچے گا ،غیر ملکی کمپنیاں بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہشمند ہیں تاہم انہیں امن و امان کی صورتحال پر تحفظات ہیں ،2018 تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہو جائیگا ،قوم کرپشن اور بدعنوانی کیخلاف جہاد اور کرپٹ عناصر کا سماجی بائیکاٹ کرے۔صدر مملکت ممنون حسین نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں ارکان پارلیمنٹ، سیاسی و قبائلی عمائدین، پروفیسرز، ڈاکٹروں، وکلاء اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ 4ہزار کلومیٹر طویل پاک چین اقتصادی راہداری کے دو روٹس ہیں جن میں سے ایک بلوچستان اور دوسرا سندھ سے گزریگا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر اور اس سے پیدا ہونے والی معاشی سرگرمیوں سے بلوچستان میں تعمیر و ترقی کے دروازے کھل جائینگے۔ صدر مملکت نے بلوچستان عوام کو یقین دہانی کرائی کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کے عوام کو پہنچے گا۔صدر مملکت نے پاک چین اقتصادی راہداری کو اس صدی کا عجوبہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ راہداری چین کے شہر کاشغر کو کراچی اور گوادر سے منسلک کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس راہداری میں چار ہزار کلومیٹر روڈ نیٹ ورک کیساتھ ساتھ ریلوے لائن بھی بچھائی جائیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاہور کراچی موٹروے، ہزارہ موٹروے، گوادر بندرگاہ، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر بھی اسی منصوبے کاحصہ ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں سے خطے میں ترقی کے ایک سنہری دور کاآغاز ہوگا جس کے تمام تر ثمرات عوام تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی کی پیداوار کیلئے متعدد منصوبے شروع کئے ہیں جس میں ایٹمی طاقت سے بجلی پیدا کرنے کے تین منصوبے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2015ء میں دو ہزارمیگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کردی جائے گی، 2016 میں تین ہزار سات سومیگاواٹ، 2017 میں سات ہزار اور 2018 میں چار ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوگی۔ صدر مملکت نے کہا کہ 2018ء میں ملک سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا۔صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان معدنیات اور دیگر قدرتی ذخائر کی دولت سے مالامال ہے۔ وفاقی حکومت نے بھی ان ذخائر سے فائدہ اٹھانے کے لئے صوبائی حکومت کویقین دہانیاں کروائی ہیں، متعدد غیر ملکی کمپنیاں بھی اس خطے میں سرمایہ کاریکرنے کی خواہشمند ہیں لیکن انہوں نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پرتحفظات کا اظہار کیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو بحال کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہونگے۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت اور فوج نے مل کر مستقل بنیادوں پر دہشت گردی کے خاتمے کا تہیہ کیا ہے۔ انہوں نے بلوچستان میں ناراض فریقین سے کہا کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت ان کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی میں ملوث افراد گمراہ ہیں اور ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی سے متعلق کیسز کی سماعت کیلئے خصوصی عدالتوں کا قیام وقت کی ضرورت تھی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ خصوصی عدالتوں کے جج صاحبان اپنی ذمہ داریاں ایمانداری اور خلوص نیت کے ساتھ انجام دینگے۔ صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان کو امن و امان کی صورتحال کے ساتھ ساتھ کرپشن جیسی برائی کا بھی سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات سے 8سال کے دوران 700سے 1000ارب روپیہ ہمارے ملک میں بیدردی سے لوٹا گیا۔ اس سے پہلے کوئٹہ کلب میں مشاعرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہا کہ گر کرپشن اور عنوانی رہی تو ملک کبھی ترقی نہیں کرپائے گا، قوم کرپشن اور بدعنوانی کیخلاف جہاد اور کرپٹ عناصر کا سماجی بائیکاٹ کرے۔