تربت: بلوچستان کے ضلع کیچ میں ایرانی سرحد محافظوں کے راکٹ حملوں میں 4 افراد شہری زخمی ہوگئے۔ذرائع کے مطابق ایرانی سرحدی محافظوں نے اتوار کی رات پاک۔ ایران سرحد کے قریب زعمران کے علاقے میں 42 راکٹ فائر کیے۔ ان حملوں کے نتیجے میں سات افراد شہری زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال تربت منتقل کردیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ایرانی علاقے کوہ سور میں نامعلوم افراد نے ایک چیک پوسٹ پر حملہ کرکے ایک ایرانی افسر سمیت تین اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا۔ واقعے کے بعد ایرانی سرحدی محافظوں نے پاکستانی علاقے پر رات گئے راکٹ کے گولے برسانے شروع کردیئے، جس کے بعد سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس ہے۔ ایرانی سرحدی محافظوں کی جانب سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزیوں کے بعد فرنٹیرکور (ایف سی) اور لیویز کی بھاری نفری علاقیمیں طلب کرلی گئی، جس کے بعد ایرانی سرحدی محافظوں نے فائرنگ کا سلسلہ بند کردیا۔ ایران نے الزام لگایا ہے کہ سرحدی چوکی پر حملہ کرنے والے افراد پاکستان میں روپوش ہیں، جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کردیا ہے۔ ایران کے ساتھ پاکستان کی سرحد 900 کلومیٹر طویل ہے، جبکہ گزشتہ دنوں پاکستان اور ایران کے عہدیداران کی ایرانی شہر میر جاوا میں ملاقات کے دوران سرحدوں کے دونوں جانب دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے انٹیلی جنس کوآرڈینیشن بڑھانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔