|

وقتِ اشاعت :   January 5 – 2015

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر ملا فضل اللہ سمیت 615 دہشتگردوں کے سروں کی قیمت مجموعی طور پر 77 کروڑ روپے مقرر کردی۔

 صوبائی محکمہ داخلہ نے ملا فضل اللہ اور منگل باغ سمیت انتہائی مطلوب دہشتگردوں کے سروں کی قیمت مقرر کردی جب کہ اس حوالے سے اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔ اعلامیئے کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیرملا فضل اللہ، منگل باغ، ڈی آئی خان جیل توڑنے میں ملوث قاری بشیراور سمیع اللہ کے سروں کی قیمت ایک ایک کروڑ روپے مقرر کی ہے جب کہ دیگر انتہائی مطلوب 15 دہشتگردوں کے سروں کی قیمت 50،50 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔

صوبائی محکمہ داخلہ کے اعلامیئے کے مطابق انتہائی مطلوب دہشتگردوں کا تعلق پشاور، مردان، چارسدہ، نوشہرہ، سوات سمیت 22 اضلاع اور ملحقہ قبائلی علاقوں سے ہے جنہیں مقامی عدالتوں نے انتہائی مطلوب دہشتگرد قراردیاہے۔ واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر ملا فضل الرحمان شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے آغاز سے قبل افغان صوبے کنڑ میں فرار ہوگئے تھے جب کہ پاکستان کی جانب سے کئی بار ان کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔