|

وقتِ اشاعت :   January 5 – 2015

گواد: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ گوادرہمارے لئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ مستقبل میں گوادر بلوچستان کا معاشی حب ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر میں کونسلروں اور دیگر سیاسی وسماجی رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان سمیت دنیا بھر کی نظریں گوادر پر ہیں۔ ہمیں اپنے اثاثوں اور وسائل کے تحفظ اور ترقی کو یقینی بنانا ہے جس کے لئے ضروری ہے کہ ہمارے پاس تعلیم وتربیت یافتہ افرادی قوت موجود ہو لہٰذا نوجوان نسل اپنی تمامتر توجہ صرف تعلیم پر مرکوز رکھے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے استحکام کے لئے مضبوط بلدیاتی نظام بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ ہم نے بلوچستان میں نہ صرف بلدیاتی انتخابات منعقد کرائے بلکہ ہم ان اداروں کو فعال اور طاقتور دیکھنا چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کرپشن واقرباء4142وری کی بلوچستان میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پسنی اور گوادر کے دیگر علاقوں میں اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ پر کئی افسران کو معطل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کمیشن کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔ کوئی بھی افسر اس میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ماہی گیری بلوچستان کے عوام کی معیشت ہے اس کے تحفظ اور غیرقانونی جال کے ذریعے شکار پر عائد پابندی پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیرقانونی شکار پر پابندی برقرار ہے اور محکمہ فشریز کے افسران کی ذمہ داری ہے کہ مچھلی کے غیرقانونی شکار کو روک کر اور غیرقانونی جال کے ذریعے شکار پر پابندی پر عملدرآمد کراتے ہوئے سمندری حیات کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمانی گرانٹ کو دوبارہ شروع کردیا گیا ہے جس کے ذریعے نامکمل پروجیکٹس کو جلد مکمل کیا جائے گا جبکہ سوڑ ڈیم پر کافی فنڈز خرچ کئے جاچکے ہیں۔ متاثرین سوڑ ڈیم کے لئے بہت بڑی رقم درکار ہے۔ جو کہ ہمارے پاس نہیں ہیں جبکہ جی ٹی روڈ پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر کی ملازمتوں پر صرف یہاں کے مقامی لوگوں کو تعینات کیا جائے گا۔ ماہی گیروں کی فلاح وبہبود کے لئے مختص کئے گئے 50کروڑ میں سے 25کروڑ روپے خرچ کئے جاچکے ہیں۔ ماہی گیروں کی فلاح وبہبود کے لئے مختص فنڈز میں خرد برد نہیں ہونے دی جائے گی۔ اس پر انکوائری کی ضرورت ہوئی تو وہ بھی کریں گے۔ پسنی کی منسوخ اراضیات کا کسی بھی مافیا گروپ کو ایک انچ بھی نہیں دیں گے۔ اصل حقداروں کو ان کا حق ضرور ملے گا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے کونسلروں اور نمائندوں نے ملاقات کرکے اپنے اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے انہیں مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔