کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا افغانستان ایران اور پاکستان کے چار مختلف مقامات پر سرحدی تجارتی مراکز کے قیام کیلئے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ایوان صنعت و تجارت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں حکومت سرمایہ کاروں کو تمام تر سہولیات اورتحفظ فراہم کریگی صوبے میں غربت کا خاتمہ سرمایہ کاری سے وابستہ ہے محدود مالی وسائل کے باعث حکومت لاکھوں بے روزگار افراد کو روزگار فراہم نہیں کرسکتی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں صنعتوں کے قیام اور سرمایہ کاری کیلئے مقامی سرمایہ داروں کو ملکی مالی اداروں کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں صارف سماج سے پیداواری سماج کی جانب جانا ہوگا بلوچستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری نہ ہونے کے باعث قدیم طریقہ کانکنی کی وجہ سے 70فیصد سے زائد معدنیات ضائع ہوتی ہیں جبکہ ماہی گیری کے شعبے میں جدت اور سرمایہ کاری سے کئی ممالک کی معیشت نے زبردست ترقی حاصل کرلی ہے جبکہ بلوچستان کے طویل ساحل کے ماہی گیروں کو سہولیات کی کمی کے باعث انہیں بہتر معاوضہ نہیں ملتا کھجور ،فشریز ،معدنیات ،لائیوسٹاک ،زراعت اورپولٹری میں سرمایہ کاری سے سرمایہ کاروں کو بہتر منافع اور عوام کو روزگار کے وسیع مواقع میسر آئیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن و امان کی بہتری سے سرمایہ کاری میں ایک جانب اضافہ ہوتا ہے تو دوسری طرف روزگار کے مواقع پیدا ہونے سے بھی امن و امان میں بہتری آتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایوان صنعت و تجارت صوبائی حکومت کو صنعت کاری اور سرمایہ کاری کے حوصلہ افزائی و بہتری کیلئے تجاویز دے حکومت تجاویز کوسنجیدگی سے لے گی ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان چیمبر آف کامرس کے نمائندوں کیلئے وفاقی حکومت اور وفاقی وزراء کے ساتھ ملاقات کیلئے صوبائی حکومت تعاون کریگی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرپبلک ہیلتھ انجینئرنگ نواب ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ بلوچستان کے صنعت کار و تاجر اپنی مدد آپ کے تحت کام کررہے ہیں اور بدقسمتی سے عرصہ دراز سے یہ ادارہ حکومتوں کی نظر سے اوجھل رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت مقامی سرمایہ کاروں کی نہ صرف حوصلہ افزائی کرے گی بلکہ انہیں ہرممکن تعاون بھی فراہم کیا جائے گا۔ اجلاس سے صوبائی وزیر کھیل و ثقافت میر مجیب الرحمن محمد حسنی نے بھی خطاب کیا۔جبکہ ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ کے صدر موسیٰ خان کاکڑ نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے بلوچستان اور کوئٹہ شہر میں امن و امان کی بہتر ی اور گوادر پورٹ کی فعالی سے متعلق صوبائی حکومت کی دلچسپی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تاجر ایک صدی قبل ہی مشرق وسطی ایران اور افغانستان کے راستے تجارت کرتے تھے۔انہوں نے شکایت کی کہ پاک ایران تجارت میں ایرانی حکام معاہدوں کی پابندی نہیں کرتے جبکہ دونوں ممالک ٹیکسوں کی شرح میں بھی ایرانی حکومت پاکستان کے تاجروں سے زیادہ ٹیکس وصول کرتی ہے اسکے علاوہ انہوں نے بلوچستان میں سرمایہ کاری ،پاک افغان تجارت میں مزید بہتری کیلئے بھی تجاویز پیش کیں۔
حکومت سرمایہ کاروں کو تمام تر سہولیات اورتحفظ فراہم کریگی ،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
وقتِ اشاعت : January 8 – 2015