پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسے افسران کو سزا ہوگئی ہے جنہوں نے افغان مہاجرین اور غیر قانونی تارکین وطن کیلئے جعلی پاکستانی شناختی کارڈز بنائے۔دونوں نادرا کے افسروں کوسات سات سال کی سزا دی گئی اور چالیس چالیس لاکھ کے بھاری جرمانے عاید کئے گئے۔ یہ سزائیں نیب کی عدالت میں جج نے سنائے۔چونکہ ان پر الزامات ثابت ہوگئے اور عدالت نے ان کو مجرم قرار دے دیا تھا کہ انہوں نے اپنے سرکاری اختیارات کا غلط استعمال کیا اور اس سے وہ ملک اور قوم دشمنی کے مرتکب ہوئے ، انہوں نے غیر ملکی شہریوں کو جعلی دستاویزات اور جعلی شناخت کے بعد پاکستانی شناختی کارڈز بنا کر دئیے جو صرف اور صرف پاکستان کے باشندوں کاہی حق ہے اور یہ حق غیر ملکی کو حاصل نہیں ہے ۔دونوں افسران سید علی محمد آغا اور رضوان آفتاب نادرا میں اسٹنٹ ڈائریکٹر ہیں۔الزامات کی بنیاد پر ان دونوں مجرموں نے رشوت لے کرافغان مہاجرین اور افغان تارکین وطن کو پاکستانی شناختی کارڈز، جعلی دستاویزات کی بنیاد پر جاری کئے۔ البتہ یہ نہیں بتایا گیا کہ ان کو شناخت کرنے والے اور تصدیق کنندہ کون تھے جنہوں نے یہ حلفیہ بیان داخل کروایا کہ وہ افغان نہیں پاکستانی شہری ہیں۔نیب اور اس کے افسران اور خصوصاً عدالت بھی اس معاملے میں خاموش ہے ۔کیاان تصدیق کنندگان کا تعلق افسروں یا طاقت ور طبقات سے ہے کہ ان کے خلاف کوئی کاروئی نہیں ہوئی ۔چونکہ وہ حضرات اس جرم میں برابر کے شریک ہیں جلد یا بدیر نیب کے افسران ان تصدیق کنندگان کے خلاف بھی ایسی زبردست کارروائی کریں تاکہ کوئی شخص رشوت کی خاطر ملک دشمنی اور قوم دشمنی میں ملوث نہ ہو ۔ افغان مہاجرین کو پاکستانی ثابت کرنا ایک سنگین قومی جرم ہے اور اس کی کوئی معافی نہیں ہے ۔اس کے لیے بلوچ قوم پرست پارٹیاں حکومت اور نادرا پر مسلسل دباؤ ڈال رہی ہیں کہ وہ تمام شناختی کارڈز جو افغانوں،خصوصاً مہاجرین اور غیر قانونی تارکین وطن نے حاصل کئے ہیں ان کو یک لخت منسوخ کیا جائے۔ان تمام افسروں کے خلاف کاروائی کی جائے جنہوں نے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اکثر ’’پاکستانی‘‘سعودی عرب اور دوسرے ممالک میں منشیات کاکاروبار کرتے ہوئے گرفتار ہوئے ،کئی ایک کے سر قلم کر دئیے گئے اور کئی ایک کو دیگر سزائیں دی گئیں ۔ان میں بعض افراد افغانی تھے اور انہوں نے رشوت دے کر جعلی شناختی کارڈز اور پاسپورٹ حاصل کئے تھے جن کی وجہ سے ان کو پاکستانی تسلیم کیا گیا اور اس طرح پاکستان کی بدنامی ہوئی۔سیاسی پارٹیوں کا یہ مطالبہ جائز اور قانون کے مطابق ہے کہ وہ تمام شناختی کارڈز اور پاسپورٹ جو افغانوں کو جاری ہوئے ہیں ان کو تلاش کر کے منسوخ کیا جائے اورجن حضرات خصوصًا غیر ملکیوں کے پاس ایسے جعلی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ ہوں ان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ ان کے پاسپورٹ بنانے والوں اور اس کی تصدیق کرنے والوں کو بھی گرفتار کیا جائے۔
افغانوں کے لئے جعلی شناختی کارڈ
وقتِ اشاعت : January 18 – 2015