|

وقتِ اشاعت :   January 24 – 2015

کپتان عمران خان چونکہ ایک غیر سیاسی آدمی ہیں اس لئے وہ بہت زیادہ غلطیاں کرنے، ملک اور اپنی سیاست کو نقصان پہنچانے کے بعد اصل مسئلہ پر آگئے۔چار ماہ بغیر مقصد کے دھرنا دیا ان کو شاید یہ یقین تھا کہ ریفری صاحب بہادر سیٹی بجا کر میدان میں کود جائیں گے اور ان کوایک پل میں وزیر اعظم کے عہدے پر تعینات کردیں گے۔اس کیلئے موصوف نے چار ماہ تک پورے ملک میں غیر یقینی حالات نہ صرف پیدا کئے بلکہ اس کو پروان بھی چڑھاتے رہے کہ حکومت کا تختہ الٹنا اب دنوں اور گھنٹوں کی بات ہے ۔ان کا ساتھ ڈاکٹر طاہر القادری نے دیا ان کا جواز زیادہ صحیح تھا کہ وہ اپنے کارکنوں کی ہلاکت پر احتجاج کرنا چاہتے تھے شایدوہ بھی یہ توقع لگائے بیٹھے تھے کہ حکومت کا تختہ اب الٹ جائے گا ، تب الٹ جائے گا۔حالات کی سنگینی کا جائزہ لینے کے بعد انہوں نے اپنا دھرنا ختم کردیا ۔پشاور اسکول میں قتل عام کے بعد عمران خان کو بھی اپنا دھرنا خیر آباد کہنا پڑا۔ گزشتہ دنوں انہوں نے دھرنا کانفرنس منعقد کی جس میں اس نے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ ان کا تازہ اعلان خوش آئندہے اس کا ہر صحیح العقل انسان خیر مقدم کرے گا کہ وہ نیا پاکستان نہ بنا سکا یا نیا پاکستان چار ماہ میں احتجاج کے ذریعے تعمیر نہ ہوسکا اب وہ ریاستی اداروں کو استعمال کرتے ہوئے نیا پختونخوا تعمیر کریں گے جس کے ذریعے لوگوں کو مزید اور جدید سہولیات فراہم ہوں گی۔ اس سے قبل وہ وزیراعلیٰ کو ایک خط لکھ چکے کہ ان کو سرکاری پروٹوکول کی ضرورت نہیں ۔وزراء اپنا اپنا کام کرتے رہیں اور ان کے استقبال کیلئے نہ آئیں۔عمران خان کی اس وقت سبکی ہوئی جب اس کے قافلے میں24 سے زائد سرکاری گاڑیاں تھیں جب وہ پشاور اسکول کا دورہ کرنے جارہے تھے۔ ٹی وی کیمرہ نے ان کی شان وشوکت کو اجاگر کیا جس سے لوگ بہت زیادہ ناراض ہو گئے ۔پشاور اسکول میں شہید بچوں کے والدین نے بھی عمران خان کی درگت بنائی اور اس کو واقعہ کا ذمہ قرار دینے کے علاوہ بہت کچھ برا بھلا کہا کہ وہ بازاری سیاست کررہے ہیں اور سستی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ بہر حال ان کا نیا پروگرام کہ پختونخواہ کو ایک ماڈل صوبہ بنانا ہے ایک خوش آئند بات ہے انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ نظام تعلیم کو بہتر بنائیں گے اور کوالٹی پر توجہ دیں گے۔ اسپتالوں کی حالت بہتر بنائی جائے گی اور لوگوں کو بہتر علاج معالجے کی سہولیات میسر ہوں گی۔سڑکوں کا جال بچھایاجائے گا۔ روزگار کے بہتر مواقع فراہم ہوں گے۔ ان کے نئے اعلانات کا تعلق سماجی شعبے کی ترقی سے ہے کہ وہ پختونخواہ صوبے میں بڑی تبدیلی لائیں گے اور اس کو ایک ماڈل صوبہ بنائیں گے جو پاکستان کے اندر مثالی صوبہ ہوگا۔پختون خواہ ایک پسماندہ صوبہ ہے اور معاشی طور پر لوگ بدحال ہیں ۔ آبادی میں اضافہ ہورہا ہے اور لوگ بھوک اور افلاس کی وجہ سے اپنا وطن چھوڑ رہے ہیں۔ اگر ان کو اپنے وطن میں روزگار ملے تو اس سے بہتر بات بھلا کیا ہوسکتی ہے۔