|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2015

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ پولیس نے تین کروڑ روپے تاوان کی غرض سے اغواء کئے گئے بچے کو فائرنگ کے تبادلے کے بعد بحفاظت بازیاب کرالیا۔ کامیاب کاروائی کے دوران اغواء برائے تاوان میں ملوث گروہ کے چار ارکان کوگرفتار کیا گیا جن میں سے دو کو زخمی حالت میں پکڑا گیا۔ سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن اسد شاہ اور ایس پی سی آئی اے شوکت یوسفزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 6سالہ بلال احمد ولد شائستہ خان کو یکم جنوری 2015 کو پرکانی آباد مشرقی بائی پاس کوئٹہ سے اغواء کیاگیا تھا اور اغواء کار بچے کی بازیابی کیلئے 3کروڑ روپے تاوان طلب کررہے تھے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن کوئٹہ کی نگرانی میں تفتیش عمل میں لائی گئی اور 27جنوری 2015 کو خفیہ اطلاع ملنے پر ایک مکان واقع کلی اصغر آباد سبی روڈ کوئٹہ پر سی آئی اے سٹاف کوئٹہ نے چھاپہ مارا جس پر ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کی اور پولیس نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے مغوی بچے کو بغیر تاوان دےئے بازیاب کرالیا او رملزمان کے قبضے سے 2پسٹل 30بور اور اغواء میں استعمال ہونے والی گاڑی سوزوکی مہران بھی برآمد کی گئی ۔ فائرنگ کے تبادلے میں 2ملزمان عبدالفتح ولد شیر محمد قوم سندھی سکنہ ڈسٹرکٹ بولان اور عابد ولد غلام یاسین ساکن ڈھاڈر ڈسٹرکٹ بولان زخمی ہوئے جن کو ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ زخمیوں میں پاؤں اور ہاتھ میں گولیاں لگی ہیں۔ 2ملزمان جمیل احمد مینگل اور رحمت اﷲ نورزئی کو پہلے ہی گرفتار کیاگیاتھا۔ ملزمان سے مزید تفتیش عمل میں لائی جارہی ہے ۔سی سی پی او کوئٹہ نے تفتیشی ٹیم کو 50ہزار روپے بطور انعام دےئے اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے بھی تفتیشی ٹیم کیلئے تعریفی اسناد اور نقد انعام کا اعلان کیا ۔سی سی پی او عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ بازیابی ہونے والابچہ بلال احمد6بہنوں کااکلوتابھائی ہے جس کے اغواء پر والدین بالخصوص والدہ شدید کرب میں مبتلا تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ ڈاکٹراسلم شاہ رہاہوکرتاوان کی ادائیگی کے بعد گھرپہنچ چکے ہیں اس کے اغواء میں ملوث ملزمان کی گرفتاری باقی ہے جبکہ ڈاکٹرمنوج کمارتاحال بازیاب نہیں ہوسکے ان کی بازیابی کیلئے پولیس کوششیں کررہی ہیں ،نے کہاکہ پولیس کوکرپشن اوربدمعاشی کرنے کاکوئی حق نہیں عوامی شکایات پرانکوائری کے بعد عوام کوتنگ کرنے والے پولیس اہلکاروں کومعطل کیاگیاہے اس لئے ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پولیس کی ظلم وزیادتیوں کے شواہدویڈیویاریکارڈنگ کی صورت میں فراہم کرے مذکورہ اہلکاروں کیخلاف سخت محکمانہ اورقانونی کاروائی کی جائیگی انہوں نے بتایاکہ میں نے اپنے موبائل نمبرتمام تھانوں کے باہرتحریرکیاہے تاکہ لوگ براہ راست شکایت کرسکیں۔