کراچی، شکار پور : سندھ کے شہر شکار پور جمعہ کے روز ہونے والے دھماکے کے لیے آئی جی سندھ کی بنائی گئی اعلی سطح کی ٹیم نے کام شروع کر دیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام اور پولیس افسران نے امام بارگاہ کربلا معلیٰ کا دورہ کیا، دورے کے دوران دونوں اداروں کے اہلکاروں نے الگ الگ شواہد جمع کیے۔
سندھ پولیس کے سربراہ نے مبینہ طور پر فرائض سے غفلت برتنے پر لکھی در تھانے کے ایس ایچ او اور ہیڈ محرر کو معطل کر دیا ہے۔ڈان نیوز سے خصوصی گفت گو میں ایس ایس پی راجا عمر خطاب نے امام بارگاہ دھماکا خودکش ہونے کی تصدیق کی ہے۔
آئی جی سندھ نے کربلا معلیٰ امام بارگاہ حملے کی تحقیقات کے لیے کراچی پولیس کے ایس ایس پی راجا عمر خطاب کی سربراہی میں 2 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔پولیس نے امام بارگاہ کربلا معلیٰ کی حفاظت پر مامور سپاہی کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
ایس ایس پی راجا عمر خطاب اور ایس ایس پی مظہر مشوانی نے دھماکا کی جگہ کا دورہ کیا۔
شواہد اکٹھے کرنے کے بعد ڈان نیوز سے خصوصی گفت گو کرتے ہوئے راجا عمر خطاب نے تصدیق کی کہ کربلا معلیٰ امام بارگاہ دھماکا خودکش تھا۔
پولیس کے علاوہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے افسران نے بھی بم حملے کا نشانہ بننے والی امام بارگاہ کا دورہ کیا۔راجا عمر خطاب کے مطابق خوفناک تباہی پھیلانے کے لیے خود کش جیکٹ میں بال بیئرنگ بھی بھرے گئے تھے۔
ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے عینی شاہدین سے حقائق معلوم کیے اور شواہد بھی جمع کیے۔