کوئٹہ ( این این آئی)نوٹریشن سیل محکمہ صحت بلوچستان کے کوارڈینٹر ڈاکٹر علی نا صر بگٹی ‘ڈپٹی ڈائریکٹر عابد پانیزئی ڈ اکٹر ایو ب روزاورکو ئٹہ پر یس کلب کے صد ر رضا الرحمن اور دیگر نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ماں کا دودھ بروقت نہ پلانے والے واحد صوبہ ہے جن کی بچوں کا شرح اموات بھی سب سے زیادہ ہے والدین بچے کی پیدائش کے پہلے گھنٹے بعد ماں کا دودھ ضرور پلائیں جائے اور یہی سلسلہ2سال تک برقرار رکھے بلوچستان اسمبلی میں قرارداد پاس ہونے کے باوجود کمیٹیاں نہ ہونے کی وجہ سے تاحال موثر اقدامات شروع نہیں ہوسکے جب بھی کمیٹی فعال ہوگی تو اس بارے میں کام شروع کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں ماں اور بچے کی صحت کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہی ‘اس موقع پر ڈپٹی پروگرام منیجر ڈاکٹر صادق بلوچ بھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ بچوں کی صحیح جسمانی ذہنی روحانی نشوونما کیلئے ماں کا دودھ انتہائی ضروری ہے دنیا کا کوئی دوسرا دودھ ماں کی دودھ کا مقابلہ نہیں کرسکتے ہمارا مذہب بھی اس بار ے میں ہدایت دیتی ہیں کہ بچوں کا پیدائشی حق ہے اور اس حق سے محروم کرنا اخلاقی جرم ہے انہوں نے کہاکہ بعض اوقات ڈاکٹر بھی ماں کی دودھ کے متبادل ڈبے کے دودھ کا مشورہ دیتے ہیں حالانکہ بلوچستان اسمبلی نے فروری میں جو قرارداد پاس کی اور گورنر نے مارچ میں اس پر دستخط کیا اس قرارداد کی شق میں شامل ہے کہ جس ڈاکٹر نے بھی خلاف ورزی کی ان کو پچاس ہزار جرمانہ اور دو سال قید ہو گی انہوں نے کہاکہ بلوچستان واحد صوبہ ہے جہاں ماں کی دودھ نہ پلانے سے ہر ماہ 111بچے لقمہ اجل بن جاتے ہیں اس کے علاوہ مختلف بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں انہوں نے کہاکہ بچوں کیلئے سب سے پہلے ماں کا دودھ ضروری ہے اور ماں کا دودھ پلانے سے ماں باپ میں محبت اور خاندان کا رشتہ مضبوط ہوتا ہے انہو ں نے کہا کہ بلو چستا ن سب سے زیا د ہ غر بت کا شکا ر صو بہ ہے اور غر یب لو گ ہی بچو ں کے لے ڈبو ں کا دودھ استعما ل کر تے ہے انہو ں نے کہا کہ میڈ یا میں نو ٹر یشن کے حو الے سے آ گا ہی پرو گرا م شروع کر نے چا ہیے اور عوا م میں زیا دہ سے زیا دہ شعور اجا گر کر نا چا ہیے انہوں نے کہاکہ محکمہ صحت اس سلسلے میں مختلف ڈونرز کے ساتھ ملکر ہر سال ماں کی دودھ کا عالمی دن ہفتہ منایا جاتا ہے اور اس سلسلے میں مختلف پروگرام منعقد کرکے صوبائی سطح پر سکولوں میں سیمینار ٹیلی ویژن پر پشتو‘بلوچی اور براہوی ٹاک شو کے علاوہ کمرشل بھی شائع کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں عوام محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کریں اور بچوں کو ماں کی دودھ سے محروم نہ کیا جائے۔