کراچی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے قومی ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ اور محمد آصف کی سزا میں کمی کے حوالے سے درخواست مسترد کردی ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے عامر کی سزا میں نرمی اور انہیں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دیے جانے کے بعد دونوں کھلاڑیوں نے بھی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت مانگنے کے ساتھ ساتھ سزا میں کمی کی درخواست بھی کی تھی۔
باوسوخ ذرائع نے بتایا کہ آئی سی سی کا اینٹی کرپشن یونٹ ان دونوں کھلاڑیوں کے بارے میں اچھی رائے نہیں رکھتا کیونکہ یہ دونوں کھلاڑی آخری وقت اپنا جرم ماننے سے انکاری تھے۔
اینٹی کرپشن یونٹ کا کہنا ہے کہ عامر کے ساتھ نرمی برتنے کی ایک یہ ہے کہ انہوں نے ابتدا میں ہی اپنی غلطی مان لی تھی اور ایک عرصے تک آئی سی سی کے بحالی کے پروگرام کا حصہ رہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان دونوں کھلاڑیوں نے آخر تک ناصرف اپنی غلطی کا اعتراف نہیں کیا بلکہ اس پر ندامت اور شرمندگی کا اظہار بھی نہیں کیا، یہی وجوہات ہیں کہ ان دونوں کھلاڑیوں کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سلمان بٹ نے گزشتہ دنوں اپنے وکیل کے توسط سے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کو ایک خط تحریر کیا۔
خط میں سابق کپتان نے پی سی بی سے سوال کیا کہ عامر بھی ان کے ساتھ سزا یافتہ تھے تو انہیں کس بنیاد پر یہ مراعات دی گئیں؟َ۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے سلمان کے خط کے جواب میں ان کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کی گئی، آپ نے جرم کیا اس کی سزا بھگت رہے ہیں اور عامر کو آئی سی سی کے قوانین کے اندر رہتے ہوئے نرمی دی گئی۔
یاد رہے کہ عامر نے تقریباً تین سال قبل اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے آئی سی سی کو اس جرم میں شریک افراد کے نام بتائے اور آئی سی سی کے بھالی کے عمل کا حصہ بننے کے ساتھ ساتھ لیکچر بھی لیے۔
سن 2010 میں لارڈز کے تاریخی میدان پر کھیلے گئے بدنام زمانہ ٹیسٹ میچ میں پیسوں کے عوض جان بوجھ کر نوبال کرنے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 2011 میں سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
تینوں کھلاڑیوں پر جرم ثابت ہونے پر انہیں جیل بھیجنے کے ساتھ ساتھ سلمان بٹ کو 10 سال، محمد آصف کو سات سال اور محمد عامر کو پانچ سال سزا سنائی گئی تھی۔