|

وقتِ اشاعت :   February 6 – 2015

یوں تو ہر انسان اپنے اندر بے پناہ صلاحتیں رکھتا ہے لیکن چند لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جن میں موجود  خدادا صلاحتیں انہیں دنیا کے دیگر افراد سے منفرد اور غیرمعمولی بنا دیتی ہیں۔ ایسے لوگ دیکھنے والوں کو حیرت میں ڈال دیتے ہیں، آئیے آپ کو ملاتے ہیں چند ایسے ہی عجیب و غریب طرز زندگی گزارنے والے انسانوں سے۔ کمبوڈیا سے تعلق رکھنے والے یورن سامباتھ کی عمر تو محض 11 سال ہے لیکن یہ 5 میٹر اژدھے کے ساتھ نہ صرف کھیلتا ہے بلکہ اس کی گود میں بیٹھ جاتا ہے اور کبھی اس کو چوم کر کچھ لمحوں کے لیے تو لوگوں کی سانسیں ہی روک دیتا ہے۔ یورن سامباتھ اپنی پیدائش سے ہی اس 120 کلو گرام وزن رکھنے والی مادہ اژدھے کے ساتھ کھیل رہا ہے اور عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دونوں کو دوستی بھی مضبوط ہوتی جارہی  ہے۔ یورن کی ماں کا کہنا ہے کہ اس نے یورن کی پیدائنش سے چند روزقبل خواب میں دیکھا تھا کہ سانپ اس کی فیملی کی حفاظت کر رہا ہے اور جب اس کی پیدائش ہوئی تو انگلی کے برابر قد والا یہ اژدھا چارپائی کے نیچے موجود تھا جس کے بعد سے یہ سانپ یورن کے ساتھ ساتھ اسی گھر میں پرورش پا رہاہے۔ ان صاحب سے ملیے، یہ ہیں انگولا کے رہنے والے 20 سال کے فرانسیسکو ڈومینگو جوکیوم ان کی زبان نہیں بلکہ منہ کو دنیا میں سب سے بڑا منہ قرار دیا گیا ہے جس کی لمبائی 17 سینٹی میٹر ہے اور کئی ایسی بڑی بڑی چیزیں اس کے منہ میں چلی جاتی ہیں جنہیں دیکھ کر انسانی دنگ رہ جاتا ہے۔ فرانسیسکو بوتل کا پورا کین اپنی منہ میں داخل کر لیتا ہے اسی کو دیکھ کر گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے اس کے منہ کو دنیا کا سب سے بڑا منہ تسلیم کیا ہے۔ بڑا منہ رکھنے والوں کے عالمی مقابلہ میں یوں تو کئی شرکا نے پلیٹ، کافی کپ وغیر منہ میں ڈال کر لوگوں سے خوب داد وصول کی لیکن فرانسیسکو نے تو کولڈرنک کا کین پورا کا پورا منہ میں ڈالا تو لوگوں سحرزدہ رہ گئے۔ یہ ہیں چین کی رہنے والی 102 سال کی بوڑھی خاتون زیانگ روفینگ  جس نے کئی نسلوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے بڑھتے اور تباہ ہوتے دیکھا ہے لیکن ان کی پیشانی پر نکلنے والے سینگ نے لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کر لیا ہے۔ زیانگ کے ماتھے کے بائیں جانب  سینگ 2009 میں نکلنا شروع ہوا جو اب بڑھ کر 6 سینٹی میٹر تک پہنچ گیا ہے جبکہ دلچسپ بات یہ ہے ان کے ماتھے کے دائیں جانب بھی ایک اور سینگ نکلنا شروع ہوگیا ہے جسے دیکھ کر لوگ حیران ہو رہے ہیں۔ زیانگ نے اسے سرجری کے ذریعے ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے بہت لوگ مجھے ملنے آتے ہیں اور ان انہیں دیکھ کو بے حد خوشی ہوتی ہے۔ یہ ہیں تھائی لینڈ کے 64 سالہ این گوک جو گزشتہ  42 سال سے اب تک نہیں سویا۔ این گوک کو 1973 میں بخار ہوگیا تھا جس کے بعد سے وہ کبھی رات میں سویا نہیں اور یوں اس نے تقریباً 11 ہزار 7 سو راتیں بغیر سوئے گزار دیں۔ یوں تو برف میں چند سکینڈ ہاتھ رکھنا ہی پورے جسم کو جما دیتا ہے لیکن وم ہوف کے جسم میں کئی منٹ برف میں رہنے کی غیر معمولی صلاحیت موجود ہے اور انہوں  نے ایک گھنٹہ 52 منٹ پورے جسم کو برف میں رکھ کر نہ صرف لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا بلکہ عالمی ریکارڈ بھی بنا ڈالا۔ آئیس مین کے نام سے جانے جانے والے 55 سال کے وم ہوف نے 2009 میں ماونٹ کیلی مانجارو کی چوٹی پر صرف شاٹس پہن کر دو دن میں پہنچ کردنیا کو حیران کردیا۔ چین کے رہنے والے ٹران ہیے کو دنیا کے سب سے بڑے بال رکھنے کا اعزاز مل چکا ہے۔ ان کے بالوں کی لمبائی 6.8 میٹرز تھی اورانہوں نے گزشتہ 50 سال سے بالوں کو کاٹا نہیں تھا شاید یہ کچھ اور بڑھ جاتے لیکن عمر نے ان کا ساتھ نہیں دیا اور وہ بالوں کو مزید بڑھانے کی خواہش لیے دنیا سے رخصت ہوگئے۔ بھارت کے یہ سادھو امر بھارتی نے تو ایک بالکل ہی منفرد ریکارڈ قائم کردیا انہوں نے 1973 میں اپنے دیوتا کے لیے منت مانگی کہ وہ اپنا دایاں بازور اٹھا کر رکھے گا اور اس وعدے کے سچے انسان نے ایسا ہی کر کے دکھایا اور آج تک اس بازو کو گرنے نہیں دیا۔ دنیا میں یوں تو لمبے قد کے کئی لوگ آئے اور عالمی ریکارڈ ہولڈر بن گئے لیکن ان سب میں آج تک سب سے لمے قد رکھنے کا اعزاز حاصل ہے رابرٹ پرشنگ ویڈلو جس کا قد تھا 11.1 فٹ اور یوں وہ دنیا کی تاریخ کے طویل ترین قد کے مالک انسان ہیں، رابرٹ 1940 میں انتقال کرگیا تھا۔