کوئٹہ(آن لائن)رند قبیلے کے سربراہ سابق و فاقی وزیر سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ حکمران مسلم لیگی قیادت بلوچستان کو معاشی طور پر مفلوج کر کے قصداََ عوام کو بغاوت کی جانب دھکیل رہی ہے اور جان بوجھ کر ان لوگوں کے ہاتھ مضبوط کئے جارہے ہیں جو پہلے ہی تختہ لاہور کیخلاف بغاوت کا اعلان کرچکے ہیں اقتصادی و گلہ بانی کے شعبوں کی بتاہی کے بعد اب بلوچستان کی بجلی بند کر کے عین زرعی سیزن میں زرعی شعبے کو اربوں روپے کے زرعی نقصان سے دوچارکیا جارہا ہے ’’آن لائن‘‘سے بات چیت کرتے ہوئے سردار یار محمد رند نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کی موجودہ حکومت کے قول و فعل میں سابقہ حکومت کی طرح واضح تضاد ہے بلوچستان کی ترقی کے دعویداروں نے زراعت اور گلہ بانی سے وابستہ 80فیصد لوگوں کے زریعہ معاش پر کاری ضرب لگائی ہے سردار یار محمد رند نے پی ڈی ایم اے کی حالیہ رپورٹ کا حوالا دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے 32اضلاع میں سے 29 اضلاع بلاواسطہ یا بلاواسطہ طور پر قحط سالی سے متاثر ہیں جسکی وجہ سے ہزاروں خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوئے اب بھی اگر موجودہ حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو غربت وافلاس کے مارے غریب کاشتکار ،کسان اور عام آدمی حکمرانوں کا تختہ الٹ دیں گے سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی کیلئے غیر معمولی اقدامات اور وسائل کی فراہمی تواپنی جگہ صوبے کے نہری پانی کا پوار حصہ آج تک ہمیں نہیں مل سکا دیگر صوبوں میں اربوں روپے کے منصوبے مکمل ہوئے اور ان کا تسلسل جاری ہے لیکن دس سالوں سے بلوچستان کی کچھی کینال نہیں بن پارہی بلوچستان کے زراعت سے وابستہ افراد نے اپنے گھروں کا سامان تک بیچ کر کھا دو بیج لیا اور اب فصل تیار ہونے کے عین وقت برقی ترسیل بند کرکے دانستہ طور پر بلوچستان کے عوام کو سرپر کفن باند ھ کر اپنے معاشی تحفظ کی جنگ لڑنے کی ترغیب دی جارہی ہے پنجاب اور دیگر صوبوں میں فیکٹریوں اور کارخانوں کہ لےئے تو وافر مقدار میں بجلی موجود ہے لیکن بلوچستان سے یہ سہولت واپس لیکر 80فیصد آبادی کا ذریعہ روزگار ختم کرکے لاکھوں خاندانوں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ اگر وفاق نے بلوچستان کو بجلی نہیں دینی تھی تو زمینداروں کو پیشگی کہہ دیا جا تاتاکہ غریب لوگ اپنی جمع پونجی بیج وکھاد پر نہ لگاتے عین تیار فصل کے وقت بجلی بند کر کے اہلیان بلوچستان کے استحصال کی نئی تاریخ رقم کی گئی ہے۔