|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2015

لندن (پ ر)بلوچ قوم دوست رہنماء حیر بیار مری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو فروغ دیکر ، ان مذہبی دہشت گردوں کی پشت پناہی کرکے اور تربیت و وسائل فراہم کرکے ریاست نہ صرف عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے، بلکہ کشمیر میں دراندازی کرتے ہوئے کشمیری عوام پر عرصہ حیات تنگ کر رہا ہے ان دہشت گردوں کے ذریعے ہندوستان اور کشمیر میں دہشت پھیلا کر معصوم و بے گناہ لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان و کشمیر جن کی تاریخ ہزاروں سالوں پر محیط ہے مہر گڑھ کی تہذیبی میراث کا گہوارہ بلوچستان، جو قبضہ گیریت اور انگریز کے 1839ء میں اس سرزمین پر قبضے سے قبل ایک آزاد و خود مختار ریاست تھا جس میں بسنے والے بلوچ فرزند سکھ و چین کی زندگی بسر کر رہے تھے لیکن نوآبادیاتی نظام کے پیداوار جس کی تاریخ صرف نصف صدی پر محیط ہے بلوچستان پر اور بلوچ فرزندوں پر ظلم و جبر کا بازار گرم کرنے کے ساتھ کشمیر میں بھی دراندازی کر رہا ہے اور نصف صدی کی تار یخ رکھنے والاہزاروں سال کی تایخ رکھنے والی کشمیر اور بلوچستان پر حق جتا رہا ہے ، اسلحہ کے وہ سوداگر و سمگلر جن کو فورسز کی پشت پناہی حاصل ہے ان مذہبی دہشت گردوں کو اسلحہ فراہم کر رہے ہیں اور یہ دہشت گرد بلوچستان ، کشمیر اور ہندوستان کے مختلف علاقوں میں دہشت پھیلا رہے ہیں عالمی قوتیں اور ہندوستان ان پاکستانی عزائم کا ادراک بخوبی رکھتے ہیں ۔ حیر بیار مری نے کہا کہ اس خطے میں ہندوستان اور چین دو طاقتور ریاستیں ہیں جو خطے کے معاملے حل کرکے محکوم اقوام کی مدد اور انکی آزادی کی حمایت کر سکتے ہیں لیکن چین اپنی ڈکٹیٹرانہ روش اور غیر جمہوری طرز عمل کے ذریعے String of Pearls کی اپنی حکمت عملی کے تحت اس خطے میں اپنی بالا دستی قائم کرنے، بلوچستان اور کشمیر میں اپنی لوٹ کھسوٹ کیلئے راہیں کھولنے اور اپنی توسیع پسندانہ عزائم کو وسعت دینے کیلئے عزائم میں اس کی پشت پناہی کر رہا ہے کیونکہ مقتدرہ قوتیں اور حکمران اپنی بے ضمیری اور لالچی خصلت کی وجہ سے ہمہ وقت طاقتور قوتوں کی خدمت کیلئے تیار رہتے ہیں جبکہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے جس کے حکمرانوں نے ہمیشہ جمہوری طرز عمل کی پاسداری کرتے ہوئے محکوم اقوام کی کمک و مدد کی ہے حیر بیار مری نے کہا پاکستان جب کھل کر کشمیر کی سفارتی ،سیاسی ،اور اخلاقی مدد کر رہا ہے تو ہندوستان کو بھی چاہیے کہ وہ بھی اسی طرح کھل کر بلوچوں کی سیاسی ،سفارتی ،اور اخلاقی مدد کریں ۔