|

وقتِ اشاعت :   February 8 – 2015

کوئٹہ(پ ر)بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی چیئر مین خلیل بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ روشن فکر اور ترقی پسند قومیں دُنیا میں مذہبی دہشت گردی کے باعث بڑھتی ہوئی بے چینی کو ختم کرنے کیلئے اپنے ممالک پر زور دیں تاکہ بہتر حکمت عملی اور منا سب کارروائی کے ذریعے داعش جیسے سفاک دہشت گردوں اور انکی بیخ کنی کی جا سکے ۔ان کے خلاف مناسب اقدام نہیں لینے پر ان کے اثرات یورپ میں بھی نمودار ہونا شروع ہوگئے ہیں جہاں غیر معمولی واقعات میں شدت پوری دُنیا کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہئے ۔ چےئرمین خلیل بلوچ نے مزید کہا کہ یورپ کے شہریوں کی داعش میں شمولیت اور خود کش حملوں میں ملوث ہوپانا اس سوچ کو پروان چڑھانے میں مدد اور اس کے خلاف کاروائی میں کمزوریوں کی نشانی ہیں ۔ چین کی طرف سے دہشت گردوں کی مدد کرنے والے ممالک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے کیونکہ حکمران جو دہشت گردوں کی سب سے بڑی نرسری اور پناہ گاہ ہے جہاں اسامہ جیسے عالمی مطلوب دہشت گرد کی موجودگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور نہ ہی چین اس سے بے خبر ہے۔ اس کے باوجود چین پاکستان کو معاشی و عسکری بنیادوں پر نہ صرف مدد کر رہا ہے بلکہ یہاں موجود قومی آزادی کی تحریک کو کچلنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ پاکستان ، ایران ، سعودی عربیہ اور شام جیسے ممالک داعش و حذب اللہ جیسے گروہوں کو توانا بنا کر ان کے ذریعے اپنی امن دشمن نظریات کو فروغ دینے اور اپنی اہمیت کو بڑھانے کی کوششیں کر رہے ہیں ۔ ایسے نظریات کے حامل ریاستیں اور گروہ انسانیت کے نام پر کلنک ہیں ۔ جن کے خلاف موثر صف بندی کی ضرورت ہے تاکہ داؤ پر لگی دُنیا کی امن کو بچایا جا سکے ، دُنیا میں ہر دہشت گردی کے واقعے کی کڑی بلواسطہ یا بلاواسطہ پاکستان سے ملتی ہیں۔