|

وقتِ اشاعت :   February 9 – 2015

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیر صدارت منعقدہ اجلا س میں رواں سال صوبے میں بھرپور شجر کاری مہم چلانے کا فیصلہ، ایک کروڑ 15لاکھ درخت لگانے کا ہدف مقرر، گذشتہ سال کی شجر کاری میں لگائے گئے اور نشوونما پانے والے درختوں سے متعلق رپورٹ طلب، تفصیلات کے مطابق پیر کو وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیر صدارت بلوچستان میں شجر کاری مہم سے متعلق اجلاس میں مشیر جنگلات و جنگلی حیات عبید اللہ بابت، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ اور محکمہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، وزیر اعلیٰ نے گذشتہ سال شجر کاری مہم کے دوران مختلف اضلاع میں لگائے گئے درختوں کی تعداد ، نشوونما اور ضائع ہونے والے درختوں سے متعلق رپورٹ طلب کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے رواں سال شجر کاری مہم کے دوران ایک کروڑ درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے، شجر کاری کے دوران سرکاری دفاتر، سرکاری سکولوں ، کالجوں، ہسپتالوں، پولیس لائنز ،پارکوں اور کھیل کے میدانوں میں درخت لگانے کی مہم کو ترجیح دی جائے، جبکہ محکمہ جنگلات بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے عام لوگوں کو گھروں میں درخت کے پودے لگانے کے لیے بلا قیمت فراہم کرے، وزیر اعلیٰ نے گذشتہ سال شجر کاری مہم کے دوران لگائے گئے اور نشوو نما پانے والے درختوں سے متعلق ڈپٹی کمشنروں سے رپورٹ طلب کی، انہوں نے کہا کہ شجر کاری مہم کے دوران کسی بھی قسم کی غفلت اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، شجر کاری مہم کے دوران نہ صرف ہدف کے حصول بلکہ درختوں کی نشوونما کی شرح میں اضافے پر بھی زیادہ سے زیادہ توجہ دی جائے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کسی بھی ضلع میں اگر شجر کاری کے دوران درختوں کی تعداد یا نشو ونما کی شرح میں کمی پائی گئی تو مذکورہ افسران کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی، اجلاس میں ایک کروڑ 15لاکھ پودے مہیا کرنے کے لیے محکمہ جنگلات کو د ویوم میں منصوبہ تیار کر کے چیف سیکریٹری بلوچستان کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پاک آرمی ، ایف سی اور پولیس کے ساتھ شجر کاری مہم کو کامیاب بنانے کے لیے رابطہ کیا جائے گا اور اس سلسلے میں مفاہمتی یاداشت کے ذریعے تمام اضلاع میں ان اداروں کے تعاون سے شجر کاری مہم کوکامیاب بنایا جا ئے گا۔