کوئٹہ ( این این آئی ) بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ 10فروری2015کو فورسز نے پسنی کے علاقے کلانچ،بسیمہ ، پیدارک اورجمک کے گرد نواع کے علاقوں کو محاصرہ میں لیکر چادر و چاردیواری کی نقدس کو پامال کرتے ہوئے آپریشن کا آغاز کردیا ہیں۔الصبح سے فورسز نے علاقوں کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کرکے سول آبادی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہیں۔بسیمہ میں فورسز کی فضائی کارروائی سے ضیاالرحمن ولدمحمد بخش،محمد بخش ولد حاجی نور محمد،فضل ولد محمد بخش،اسلم ولد امام بخش،اللہ رحم ولدجان محمد، 14سالہ ماجد ولدعبدالحمید،عبدالحمیدولدحاجی نور محمد،سراج ولد عبدالغنی،عصمت ولد عبدالغنی اور جمک سے ڈاکٹر ناگمان ہلاک ہوگئے ہیں۔بسیمہ سے دو کلومیٹر فاصلہ پر کودی کے مقام پر فورسز نے کودی کے عوام پر شدید فضائی کارروائی کا سلسلہ شروع کردیا ہیں۔پسنی کلانچ سے فورسز نے دورانِ آپریشن عدنان حاصل،حنیف بلوچ ،پیرجان اور جمک سے رحیم ولد روشن بلوچ سمیت متعدد افراد کو ماروائے عدالت گرفتارکرکے لاپتہ کردیا ہیں۔دورانِ آپریشن فورسز نے خواتین وبچوں کو تشدد کا نشانہ بناکرگھر گھر تلاشی کے غرض سے فورسز نے گھروں میں گھس کر لوٹ مارکی اور لوگوں کو سنگین نتائج کی دھمکیں دی گئی ہیں۔اِس آپریشن میں فورسز کو گن شپ ہیلی کاپٹروں سمیت درجنوں گاڑیوں پر مشتمل فورسز کے اہل کاروں نے حصہ لیا تھا۔علاوہ ازیں فورسز کی کارروائی سے عوام نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ تربت پیدارک، پنجگور،پسنی،کلانچ، مشکے، ڈیرہ بگٹی،کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام علاقے فورسز کی بربریت سے متاثرہوچکی ہیں۔بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی ترجمان اپنے اخباری بیان میں اقوام متحدہ ،یورپی یونین،ہیومن رائٹس واچ سمیت تمام انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آکے بلوچستان کی حالات کا عملی جائزہ لے ھم اِن کے ساتھ بھر پُور تعاون کی یقین دینی کرتے ہیں۔
پسنی کے متعد د علاقوں میں فورسز کی کارروائیوں کی مذمت
وقتِ اشاعت : February 12 – 2015