گوادر(بیورورپورٹ) چین کے شہر ZHUHAI اور گوادر کو جڑواں شہر قرار دینے کیلئے zhuhai میونسپل کے وائس میئر wang qing li اور ضلع گوادر کے چیئر مین بابو گلاب ،zhuhaiپورٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل hauang wen zhong اور گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئر مین دوستین جمالدینی کے درمیان باہمی مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کرنے کیلئے تقریب کا انعقاد مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا ،تقریب میں 13 رکنی چینی وفد کے ارکان ،ضلع کونسل گوادر کے نائب ناظم نعمت اللہ ہوت،تحصیل کونسل گوادرکے کونسلران عابد رحیم سہرابی،محمد نسیم بلوچ،گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین دوستین جمالدینی،گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی ڈاکٹر سجاد حسین بلوچ،ڈسٹرکٹ کونسل کے ممبران میراللہ بخش،حاجی حمید،اصغر حسین ،در محمد نگوری ،یونین کونسل سربندن کے چیئرمین نصیب اللہ نوشیروانی، اور دیگر افسران و بلدیاتی کونسلران شریک تھے اس موقع پر ڈسٹرکٹ کونسل گوادر کے چیئرمین بابو گلاب نے مہمانوں کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئیے باعث فخر ہے کہ آج ہم گوادر شہر کو دنیا کے ترقی یافتہ اور دوست ملک چین کے شہر ZHUHAIکا جڑواں شہر قرار دینے کیلئے پہلا قدم رکھ رہے ہیں گوادر جو ملکی اور بین القوامی سطح پر ایک اہمیت حاصل کر چکا ہے اور آئندہ چند سالوں میں یہاں ترقی کے ایک دور کا آغاز ہو رہا ہے، کاشغر خنجراب اور گوادراکنامک کوریڈور جس کا بنیاداورآغاز گوادر ہے ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں ہم امید رکھتے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ ایجوکیشن،ہیلتھ،فشریز ،ٹیکنیکل ٹریننگ اور دیگر شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ باہمی روابط کو فروغ دیکر کام کریں ، بنیادی سہولتوں اورانفراسٹکچر کی ترقی کیلئے تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کریں جس کا آج پہلا پتھر رکھ دیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کی سربراہی میں صوبائی حکومت گوادر کی تعمیراور ترقی کیلئے ایک وژن رکھتاہے ہم اپنے قائد کے وژن کو پائیہ تکمیل تک پہنچاننے کیلئے انکے شان بشانہ قدم رکھ کر آگے بڑھ رہے ہیں،zhuhaiکو گوادر کا جڑواں شہر قرار دینا یہاں کے عوام کیلئے ایک اعزاز ہے اور ہم امید رکھتے ہیں کہ zhuhaiشہر کے باشندگان کو بھی یہ خوشی حاصل ہوگی او ر وہ گوادر شہر کی تعمیر ، ترقی میں اپنے تجربات اور علم و ہنر کو کام میں لاتے ہوئے اپنا کردار ادا کریں گے اس موقع پر گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سجاد حسین بلوچ اور گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین دوستین خان جمالدینی نے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ 1903 کے مردم شماری میں گوادر کی آبادی صرف 6000تھی ،1998میں 45021اور ابھی 85000 ہے ،جبکہ سال 2050 میں گوادر شہرکی آبادی 1.7 ملین متوقع ہے شہر کی آبادی کا 60 فیصد ماہیگیری ،بوٹ میکنگ اور دیگر تجارت شعبوں میں مصروف عمل ہے گوادر پورٹ کی تعمیر کے آغاز کے بعد یہاں ترقی اور سرمایہ کاری کے وسیع موقع پید ہو گئے ہیں 2003میں پارلیمانی ایکٹ کے تحت گوادر ڈیولپمنٹ کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے بعد گوادر ماسٹر پلان کے تحت ایک نیا شہر آباد کر نے کیلئے مختلف پروجیکٹ مکمل کیئے گئے ہیں اور کئی منصوبوں پر کام جاری ہے ،جن میں ہسپتال،سکول ،انفراسٹرکچر ،اسٹیڈیم ،سڑکیں شامل ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر موجودہ شہر میں ساٹھ کروڑ روپے کی لاگت سے سیوریج کے منصوبے پر کام کا آغاز کیا جا رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ گوادر کو ٹیکس فری زون کیلئے سنٹرل بورڈ آف ریونیو اور بورڈ آف انوسٹمنٹ کام کر رہی ہے جسکے تحت 30 کلومیٹر کے ایریا میں پاور پلانٹ ،واٹر پلانٹ اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جا رہا ہے اور مقامی سطح پر فری ٹریڈ زون میں تیار ہونے تمام اشیاء بھی ٹیکس فری ہونگے،درآمد اور برآمدخام میٹریل پر بھی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا گوادر پورٹ اور فری ٹریڈ زون کی ترقی کیلئے مشینریز بھی ٹیکس فری ہونگے ،اس دوران تیرہ رکنی وفد کے ارکان نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں اظہار دلچسپی کرتے ہوئے فری ٹریڈزون،گوادر پورٹ ،گوادر شہر ہسپتال کا داورہ کیا۔
گوادراور چینی شہر زوہائی کو جڑواں شہر قرار دیدیاگیا گوادر کی تعمیر و ترقی کے معاہدے پر حکام کے دستخط
وقتِ اشاعت : February 12 – 2015