چاغی(نامہ نگار )افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری بلوچ قوم کیخلاف ایک گہری سازش ہے، اقتدار کی بجائے بلوچ قومی حقوق زیادہ عزیز ہے، ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد وسابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کراچی میں بی این پی ضلع چاغی کے رہنماء میر محمد ہاشم نوتیزئی کی قیادت میں ملنے والی پارٹی وفد سے خصوصی گفتگو کے دوران کہی، اس موقع پر سابق ضلعی صدر میر محمدغوث بلوچ ملک عطاء اللہ نوتیزئی سمیت دیگر بھی موجود تھے، سردار اختر جان مینگل نے اس موقع پر کہا کہ لاکھوں افغان مہاجرین کی موجودگی میں ہونے والی مردم شماری ہرگز ہمیں قبول نہیں بلکہ مہاجرین کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرسکتے یہ کہاں کا قانون ہے کہ مہاجرین کو اس ملک کی شہریت پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات کے ساتھ ساتھ ان کے نام ووٹر لسٹوں میں بھی شامل کردیا جائے یہ بالکل سازش ہے، افغان مہاجرین کو کیمپوں تک محدود کر کے ان کی وطن واپسی کیلئے اقدامات ناگزیر ہے، انہوں نے کہا کہ بی این پی کو موجودہ حلقہ بندیوں پر بھی شدید اعتراضات ہیں کیونکہ حلقہ بندیوں میں بھی بنیادی حقوق کو پامال کر کے من پسند اقدامات کئے گئے تھے اور یہ سلسلہ ہنوز بھی جاری ہے، انہوں نے کہا کہ متعدد بار انتخابات کے دوران افغان مہاجرین نے اپنے اپنے ووٹ کاسٹ کر لئے رزلٹ لوگوں کے سامنے ہے، مگر بی این پی ایسے بلوچ دشمن رویوں اور سازشوں پر ہرگز خاموش نہیں بیٹھے گی بلکہ بلوچ عوام کیخلاف ہونے والی ہر سازش کاڈٹ کر مقابلہ کرے گی جلد ہی کوئٹہ آکر مختلف علاقوں کا تنظیمی دورہ بھی کیاجائے گا، بلوچ عوام کی خدمت اور حقوق کیلئے جدوجہد سب سے زیادہ عزیز ہے، بلوچ عوام کی بی این پی سے سیاسی وابستگی نظریاتی اور اصولی جدوجہد کامظہر ہے، قبائلی تنازعات کے خاتمے کیلئے اپنا کردار اداکریں گے، کیونکہ قبائلی تنازعات نے بلوچ عوام کا بہت بڑا نقصان کر دیا ہے، اقتدار ہر گز منزل نہیں ،اتحاد واتفاق وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، بلوچ عوام میں سیاسی شعور کی بیداری کیلئے جدوجہد کررہے ہیں، شہداء کی قربانیاں ہرگز فراموش نہیں رہے گی ، علاوہ ازیں بی این پی کے رہنماء میر محمد ہاشم نوتیزئی نے پارٹی قائد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی قیادت بلوچ عوام کیلئے وقت کی ضرورت بن چکی ہے
نئی حلقہ بندیاں قبول ہیں نہ ہی افغان مہاجرین کیموجودگی میں مردم شماری،اخترمینگل
وقتِ اشاعت : February 14 – 2015