|

وقتِ اشاعت :   February 15 – 2015

ڈیرہ اللہ یار: نصیرآباد کے علاقے چھتر میں نامعلوم شرپسندوں نے گدو سے کوئٹہ جانے والی ہائی ٹرانس میشن لائن کے دو ٹاوروں کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کردیا،صوبائی دارالحکومت سمیت بلوچستان کے 29اضلاع کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی،رپورٹ کے مطابق:۔نصیر آباد کے علاقے چھتر میں نامعلوم شرپسندوں نے گدو تھر مل پاور سے کوئٹہ جانے والی بجلی کی ہائی ٹرانس میشن لائن کے دو ٹاوروں کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کردیا ۔ دھماکے کے نتیجے میں دونوں ٹاور زمین بوس ہوگئے جسکے بعد صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 29اضلاع کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ۔کیسکو حکام نے ٹاورز کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بجلی کے ہائی ٹرانس میشن لائن کے دو ٹاوروں کے تباہ ہونے سے بلوچستان میں بجلی کا بدترین شارٹ فال پیدا ہوا ہے تاہم متبادل لائن سے کوئٹہ سمیت 29اضلاع کو جزوی طور پر بجلی کی سپلائی فراہم کی جارہی ہے کیسکو حکام نے بتایا کہ دھماکہ چھتر کے علاقے میں کیا گیا جہاں پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر امدادی ٹیم کو روانہ نہیں کیا گیا جیسے ہی انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کلیئرنس ملتی ہے ٹاورز کی مرمت کا کام شروع کرانے کیلئے امدادی ٹیم روانہ کی جائے گی ۔یاد رہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران نصیرآباد میں بجلی کے ٹاورز کو اڑانے کا یہ چھٹا واقعہ پیش آیا ہے جسکی وجہ سے صوبے بھر میں بجلی کا بدترین بحران پیدا ہوا ہے اور کیسکو کی جانب سے بجلی کا شارٹ فال بڑھ جانے کے باعث صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کو 16گھنٹے اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز کو 8گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے ۔ بجلی بحران کے باعث معمولات زندگی بری طرح سے متاثر ہوکررہ گئی ہے جبکہ سینکڑوں ٹیوب ویل بھی بند ہوگئے زراعت کے شعبے کو بھی لاتلافی نقصان کا سامنا ہے اور پینے کے پانی کا بھی بدترین بحران پیدا ہوا ہے ۔