|

وقتِ اشاعت :   February 18 – 2015

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان حکومت کوٹارگٹ کلنگ فرقہ وارانہ دہشت گردی اوراغوأ برائے تاوان جیسے مسائل ورثے میں ملے لیکن ڈیڑھ سال کی قلیل مدت میں مخلوط حکومت نے 70سے80فیصد تک ان مسائل پر قا بو پالیاہے یہ بات انہوں نے وزیراعظم محمدنوازشریف کی زیرصدارت منعقدہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہی،وزیراعلیٰ نے کہاکہ سانحہ پشاور کے بعد نیشنل ایکشن پلان نے قوم کے تمام اداروں کویکجاکردیاہے اوربلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایف سی پولیس اورلیویز اہلکاراپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں جبکہ ضرب عضب کوکامیابی سے پائیہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے حکومت بلوچستان ہرقربانی دینے کوتیار ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر صوبائی حکومت نے اپنے بجٹ کاایک بڑاحصہ امن وامان قائم کرنے کیلئے مختص کیاہے جس میں پولیس اورلیویز کوجدید اسلحہ،ہتھیاراورتربیت فراہم کی جارہی ہے اس دوران پویس کو تقریباً2ارب روپے اورلیویز فورس کوایک ارب روپے فراہم کئے گئے ۔جبکہ حکومت بلوچستان کی کمپنسیشن پالیسی کے تحت ہرشہادت کی صورت میں10لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں اورمالی نقصان کی صورت میں بھی معاوضہ اداکیاجاتاہے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پاک فوج ،ایف سی،پولیس اورلیویز اوردیگر متعلقہ اداروں کے باہمی روا بط سے ملک دشمن قوتوں کوایک واضح پیغام پہنچاہے جس کے نتیجے میں جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے ،کالعدم تنظیموں کے بہت سے سرکردہ لیڈرز مارے جاچکے ہیں اوران کے بہت سے ساتھی پابندسلاسل ہیں انہوں نے کہاکہ یہ حقیقت روزروشن کی طرح عیاں ہے کہ پاکستان کامستقبل بلوچستان سے وابستہ ہے اوربلوچستان کی ترقی پاکستان کی خوشحالی کی ضامن ہے۔ انہوں نے کہاکہ اٹھارویں ترمیم اوراین ایف سی ایوارڈ سے بلوچستان کے دیرینہ مسائل حل کرنے میں مددملی جبکہ گوادرکاشغراقتصادی شاہراہ اس صوبے کی ترقی کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیراعظم محمدنوازشریف کی قیادت میں بلوچستان ترقی کی وہ منازل طے کررہاہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی اوراس کاواضح ثبوب بلوچستان کی مخلوط حکومت ہے جس نے اپنی ترجیحات میں تعلیم صحت آبنوشی اوردیگر سماجی شعبون کیلئے بجٹ سے خطیر رقم مختص کی جوکہ ایک ریکارڈ ہے۔