اسلام آباد: ہندوستان کی جانب سے پاکستانی ماہی گیروں کی کشتی پر حملے کے اعتراف کے بعد وزیردفاع خواجہ آصف نے عالمی برادی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندوستان کی جانب سے بین الاقوامی سمندری قوانین کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے یہ رد عمل انڈین ایکسپریس نامی اخبار کی ایک رپورٹ کے بعد آیا ہے جس میں ہندوستانی کوسٹ گارڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل بی کے لوشالی نے اعتراف کیا ہے کہ بحیرہ عرب میں پاکستانی کشتی ان کے حکم پر دھماکے سے اڑائی گئی تھی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہندوستان نے پاکستانی کشتی پر حملہ کرکے بین الاقوامی سمندر قوانین کی خلاف ورزی کی اور واقعے کے بعد پاکستان پر ہی بے بنیاد الزامات لگائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی ہندوستان کی جانب سے سجمھوتہ ایکسپریس پر حملے کے بعد الزام پاکستان پر لگایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اس حملے میں کشتی پر سوار 4پاکستانی شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔
وزیردفاع کے مطابق ہندوستان کوسٹ گارڈ کے ڈی آئی جی کے اعتراف کے بعد بھارت کے چہرے سے نقاب اترگیا ہے اور خطے میں امن کے لیے ہندوستان کے عزائم بھی بے نقاب ہوگئے ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ امن کے لیے پاکستان کی خواہش کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔
واضح رہے کہ ہندوستانی وزارت دفاع نے الزام لگایا تھا کہ 31 دسمبر اور یکم جنوری کی درمیانی شب بحیرہ عرب میں پاکستانی ماہی گیروں کی ایک کشتی نے ہندوستانی نیوی کی جانب سے پکڑے جانے کے خطرے کے پیش نظر خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑالیا، جس کے نتیجے میں پاکستانی کشتی میں موجود تمام چار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔