|

وقتِ اشاعت :   February 18 – 2015

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) پنجگور، بارکھان، چاغی، نصیرآباد سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشنز کئے جس کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک اہلکار جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے جبکہ تین مطلوب ملزمان سمیت 21مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔ ڈیرہ بگٹی میں گیس پائپ لائن دھماکے سے تباہ کردی گئی۔ نصیرآباد میں سیکورٹی فورسز پر راکٹ حملے کئے گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق ضلع پنجگور کے نواحی علاقے گوار گو میں سڑک کی تعمیر کے منصوبے میں خلل ڈالنے والے عناصر کے خلاف فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن اور ایف سی اہلکاروں نے مشترکہ سرچ آپریشن کیا ۔ سرچ آپریشن کے دوران گوارگو کے علاقے کاتگری کے مقام پر فائرنگ کے تبادلے میں ایک ایف سی جوان گل ولی جاں بحق جبکہ تین اہلکار امیر نواز ، لیاقت اللہ اور سپاہی افتخار زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لئے پنجگور منتقل کردیا گیا۔ ایف سی ترجمان کے مطابق ایف سی کی جوابی کارروائی میں تین ملزمان بھی مارے گئے ۔دریں اثناء ضلع بارکھان کی تحصیل رکھنی کے قریب بستی تماچانی مہمہ صمد خان میں ایف سی اور خفیہ اداروں نے ایک گھر پر چھاپہ مارا جس کے دوران بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا گیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی ۔ایف سی ترجمان کے مطابق برآمد کئے جانے والے اسلحہ میں پانچ کلاشنکوف، ایک روسی ساختہ ایل ایم جی ، آٹھ عدد تھری ناٹ تھری رائفل، دو عدد 7ایم ایم گن، ایک عدد ایئر گن، ایک موٹر سائیکل، ایک لیپ ٹاپ اور دو موٹرسائیکلیں بھی شامل ہیں ۔ دریں اثناء نصیرآباد اور جعفرآباد میں سیکورٹی فورسز نے اوچ گیس فیلڈ سے ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کیا ۔ ترجمان ایف سی کے مطابق کارروائی میں سولہ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا جن سے ایک عدد بارہ بور رائفل،ایک دیسی ساختہ پستول، کاپر تار، دس موبائل ، پندرہ سمز وغیرہ برآمد کرلی۔ نصیرآباد ہی کے علاقے چھتر میں کمانڈنٹ سبی سکاؤٹس کرنل سید احسن رضا زیدی کی زیر نگرانی ایف سی نے سرچ آپریشن کیا۔ سرچ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دو عدد بارودی سرنگ برآمد کرکے اس کو ناکارہ بنا دیا جس سے سات کلو بادودی مواد استعمال ہونے والی بجلی کی تار سیل ایک عدددوربین لپ ٹاپ دو عدد کلاشکوف100گولیاں، دوعدد رائفل دوعدد ٹی ٹی پستول پانچ میگزین 119گولیاں موبائل فون برآمد کرلیا۔مذکورہ آپریشن میدانی علاقوں میں جھونپڑیوں میں کیا گیا جس میں خواتین بچے کے علاوہ اور کوئی مرد نہ مل سکا جس کے باعث کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکیل کمانڈنٹ سبی سکاؤٹس کرنل سید احسن رضا زیدی نے ہیڈ کوآر ٹر سبی سکاؤٹس میں میڈیا کے نمائندوں کو برآمدکیا جانے والا اسلحہ ودیگر سامان دیکھایا گیا ۔ادھر چاغی کی تحصیل نوکنڈی سے پانچ کلو میٹرجنوب مشرق میں نوکنڈی کے قریب ایف سی نے ایک مشتبہ گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا تاہم گاڑی نہ رکی۔ جس پر ایف سی اہلکاروں نے تعاقب کرکے گاڑی میں گھیرے میں لے لیا اور اس میں سوار پانچ افراد کو گرفتار کرلیا۔ ایف سی ترجمان کے مطابق گرفتار افراد میں تین مطلوب ملزمان بھی شامل ہیں۔ گرفتار ملزمان سے ایک کلاکوف، ایک ریپیٹر، دو عدد نائن ایم ایم پستول بھی برآمد کرلی گئی ۔ ملزمان ،اسلحہ اور گاڑی کو بعد ازاں لیویز کے حوالے کردیا گیا۔ علاوہ ازیں لورالائی کی تحصیل میختر میں بھی ایف سی نے گزشتہ دنوں اغواء ہونے والے پی ٹی سی ایل ملازمین کی بازیابی کیلئے سرچ آپریشن کیا تاہم کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔ سرچ آپریشن میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی۔ دریں اثناء ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی کے نواحی علاقے تلی مٹ میں نامعلوم ملزمان نے چوبیس انچ قطر کی گیس پائپ لائن کے ساتھ دھماکا خیز مواد نصب کر رکھا تھا جس کے دھماکے سے پائپ لائن کا کئی فٹ حصہ تباہ ہوگیا۔ پائپ لائن سوئی سے سوئی پیوروفیکشن پلانٹ کو جارہی تھی ۔ پلانٹ کو گیس کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ سے سندھ اور پنجاب کے بعض علاقوں کو گیس کی فراہمی بھی معطل ہوگئی۔ادھر نصیرآباد کی تحصیل چھتر کے پولیس تھانہ فلیجی کی حدود میں گزشتہ شب نامعلوم ملزمان نے ایف سی کی چوکی پر یکے بعد دیگرے تین راکٹ داغے جو چوکی سے کچھ فاصلے پر گر کر دھماکوں سے پھٹ گئے۔ ایف سی اہلکاروں نے بھی جواب میں فائرنگ کی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔