کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)رند قبیلے کے سربراہ سابق وفاقی وزیر سردار یار محمد رند نے کہا کہ بلوچوں نے ذاتی لڑائیوں میں بہت نقصان دیکھ لیا بلوچ قوم اب مزید نقصان کی متحمل نہیں ہوسکی تعلیمی ترقی سے ہی بلوچوں کاروشن مستقبل وابستہ ہے شوران میں زیر تعمیر میگا ایجوکیشنل پروجیکٹ بلوچستان میں جدید اور معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے ترقی کا ذریعہ ثابت ہوگا جمعرات کو مقامی ہوٹل میں صحافیوں کے اعزاز میں دےئے گئے ظہرانے میں اظہار خیال کرتے ہوئے سردار یار محمد رند نے کہا کہ تعلیمی ترقی کے اس عظیم منصوبے کیلئے انہوں نے ابتدائی طور پر 12ایکڑ زرعی اراضی بلامعاوضہ فراہم کی ہے دو منزلہ اس ادارے کی بلڈنگ پر ابتک ساڑھے 14کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں جبکہ ہاسٹل و دیگر ضمنی تعمیرات کیلئے مزید 18کروڑ روپے خرچ آئیں گے ایک تعلیمی سیشن میں بیک وقت 180طلبہ کو داخلہ دیاجائے گا جنکے جملہ اخراجات حتی کے گھر سے سکول آنے تک کا کرایہ گروہ خود سے ادا کروں گا اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ہر ممکن تعاؤن کی یقین دہانی کرائی ہے جو تعلیمی ترقی میں اہم پیش رفت ثابت ہوگی صحافیوں کے سوالات کا جوااب دیتے ہوئے سردار یار محمد رند نے کہا کہ مسئلہ بلوچستان وقتی طور پر فریز تو ہوسکتا ہے تاہم اسکا مستقل حل آئینی گارنٹی سے مشروط ہے جس کیلئے آئین پر نظر ثانی کرنی ہوگی موجودہ پارلیمانی سسٹم فیل ہوچکا ہے اگر حقیقتاََ پاکستان کو بچانا ہے تو ملک میں صدارتی نظام نافذ کرکے ایم این اے اور ایم پی ایز کو گھروں کو بھجوا دینا چاہئے تاکہ خلاف قانون اقدامات اور بد عنوانی کے راستے بند ہوسکیں انہوں نے تجویز دی کہ صدر گورنر اور ٹیکنو کریٹس پر مشتمل حکومت بناکر خود مختار انتظامی یونٹ قائم کئے جائیں بلوچ پشتون ہمیشہ سے ایک دوسرے کے دکھ درد میں برابر کے شریک رہے ہیں اورایک ساتھ رہ بھی سکتے ہیں تاہم اگر پشتون بھائی علیحدہ یونٹ کی تجویز پیش کرتے ہیں تو اپنی مرضی سے خیبر پختونخواہ کے علیحدہ انتظامی یونٹ میں رہ سکتے ہیں تاہم میں نہیں سمجھتا کہ پشتون بلوچوں سے علیحدہ ہونے کو ترجیح دیں گے بلوچستان میں غیر ملکی مداخلت سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دو بھائی گھر میں لڑیں تو پڑوسی کو گھر میں گھسنے کا موقع ملتاہے اب بلوچوں کو باہمی جھگڑوں سے نکل کر اجتماعی سوچ اپنانی ہوگی سردار رند نے کہا کہ گزشتہ 5سالوں کے دوران ضلع کچھی کے تمام تعلیمی ادارے دانستہ طور پر بند کردئیے گئے صوبے بھر میں 850ارب روپے سے ترقی تونہیں ہوئی بربادی ضرور کی گئی کسی سیاسی جماعت میں شمولیت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سردار یار محمد رند نے کہا چند ہی دنوں میں وہ مذہبی زیارت کے بعد کسی ملک گیر سیاسی جماعت میں شمولیت کا اعلان کریں گے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مسلم لیگ(ن) کا ہاؤس فل ہے نیشنل پارٹی کے مالک بلوچ اور حاصل بزنجو نے مشکلوں سے سرداروں سے جان چھڑائی ہے وہ اب کسی سردار کو نہیں لینا چاہتے اور نہ ہی سردار جانا چاہتے ہیں آصف زرداری سے ذاتی مراسم ضرور ہیں تاہم پی پی پی جوائن کرنے کا ارادہ نہیں تقریباَ تمام قومی ، علاقائی و مذہبی سیاسی جماعتوں نے شمولیت کی دعوت دی ہے تاہم دوست واحباب کے مشورے سے جلد ہی حتمی فیصلہ کرینگے انہوں نے کہا کہ شوران ایجوکیشن کمپلیکس کو صوبے کی ایک معیاری یونیورسٹی دیکھنا انکی زندگی کا دیرنہ خواب ہے تعلیمی ترقی کے اس عظیم منصوبے کی تکمیل میں میڈیا سمیت معاشرے کے تمام طبقات کا تعاؤن وقت کی اہم ضرورت ہے۔
شوران میں زیر تعمیر ایجوکیشنل پروجیکٹ بلوچستان میں معیاری تعلیم کا ذریعہ ثابت ہوگا، سردار یار محمد رند
وقتِ اشاعت : February 20 – 2015