کرائسٹ چرچ: پاکستان کے لیجنڈ باؤلر وسیم اکرم نےقومی ٹیم سے کہا ہے کہ وہ اگلا ورلڈ کپ میچ جیتیں یا پھر گھر واپس آنے کیلئے تیار ہو جائیں۔
پاکستان نے انڈیا اور ویسٹ انڈیز سےپہلے دون میچ ہار کر میگا ایونٹ کا انتہائی برا آغازکیا ہے۔
روائتی حریف انڈیا نے گرین شرٹس کو 76 رنز جبکہ ویسٹ انڈیزنے 150 رنز کی شرم ناک شکست سے دوچار کیا تھا۔
پاکستان کو اب زمبابوے کے خلاف یکم مارچ کو لازمی جیتنا ہو گا۔ وسیم اکرم نے پول بی کے اس میچ کو ‘آر یا پار’ قرار دے کر ٹیم کو خبردار کیا ہے۔
‘میں پر امید ہوں کہ ٹیم فتح یاب ہو گی لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو انہیں جلد ہی گھر آنا پڑے گا’۔
‘انہیں بڑی تعداد میں گراؤنڈ آ کر میچ دیکھنے والے پاکستانیوں اور ملک میں ٹی وی کے سامنے نظریں جمائے لاکھوں شائقین کو ذہن میں رکھنا چاہیئے’۔
وسیم نے پانچ باؤلرز کے ساتھ میدان میں نہ اترنے پر کپتان مصباح الحق اور ٹیم انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
‘میں پچھلے کئی مہینوں سے چیخ رہا ہوں لیکن یہ صرف چار باؤلرز کے ساتھ کھیل کر اپنی طاقت کو کمزوری میں بدل رہے ہیں’۔
‘ہم اضافی بلے باز کھلانے کے باوجود ہدف کے تعاقب میں ناکا م رہ رہے ہیں، یہ بہت مایوس کن اور پاکستان کو مزید مصیبت میں ڈالنے والی بات ہے’۔
‘پہلے پاکستان نے ایڈیلیڈ میں انڈیا کے خلاف کھیلنے والے لیگ سپنر یاسر شاہ کو ویسٹ انڈیز میچ میں ڈراپ کیا اور نتیجتاً کرائسٹ چرچ میں 310 رنز کی مار کھائی’۔
‘پاکستان نے یہیں پر بس نہیں کی اور ون ڈے انٹرنیشنل میں ایک رن پر چار وکٹیں گنوا کر بدترین آغاز کا ریکارڈ بھی بنا ڈالا’۔
وسیم اکرم کے مطابق، پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے باؤنس بیک کرنے کی مثال سے سبق سیکھنا چاہیئے۔
‘آئر لینڈ سے ہارنے کے بعد ویسٹ انڈیز نے بھرپور واپسی دکھاتے ہوئے پاکستان کو کھیل کے ہر شعبے میں مات دے دی’۔
لیجنڈ باؤلر نے اوپنرناصر جمشید کی سلیکشن پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ‘انگلینڈ کے خلاف وارپ اپ میچ میں صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد انہیں واپس ٹیم میں بلانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی’۔
‘پہلی بات تو یہ ناصر کی میرٹ پر ٹیم میں جگہ نہیں بنتی کیونکہ کئی کھلاڑیوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں ان سے بہت اچھا پرفارم کیا ہے’۔
یاد رہے کہ ورلڈ کپ شروع ہونے سے ایک ہفتہ قبل زخمی ہونے والے آل راؤنڈر محمد حفیظ کی جگہ ناصر کو بطور متبادل کھلاڑی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ اے ایف پی