|

وقتِ اشاعت :   February 22 – 2015

بھاگ: سیاست ایک مقدس لفظ ہے جسے گندا بناء4 کے پیش کیا جارہا ہے دہشگردی اور جہالت کا خاتمہ صرف تعلیم سے ہی ممکن ہے یکے بعد دیگر آنے والے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج بلوچستان خوف کے گہرے بادلوں کی لپیٹ میں ہے جہاں کے نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں معاشرے میں میڈیا کا کردار بہت ہی اہم ہے جو عوامی آواز کو اجاگر کر رہا ہے ان خیالات کا اظہار سابق وفاقی وزیر سردار یار محمد رند نے شوران میں بھاگ کے صحافیوں کے ملنے والے ایک وفد سیف مستوئی میر حسن و دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں اور یکے بعد دیگر آنے والے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے سبب آج بلوچستان میں خوف کے گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں ہر طر ف مایوسی نظر آتی ہے صوبے میں بے روزگاری انتہاہ کو پہنچ چکی ہے یہاں کے نوجوان ڈگریاں ہاتھوں میں لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے صوبے کے نوجوانوں کو ایک بہتر مستقبل دیں کیونکہ نوجوان ہی اس ملک کا سرمایا ہیں اور دنیا میں جہاں کہیں بھی انقلاب آیا ہے تو وہ نوجوان طبقے ہی نے لایا ہے سیاسی معمالات کو سیاسی انداز میں ہی حل ہونا چایئے حالانکہ سیاست ایک عبادت اور راہنمائی ہے مگر بد قسمتی سے ہمارے ہاں اس لفظ کا حلیہ بگاڑ کے رکھ دیا گیا ہے تنقید براتے تنقید نہیں بلکہ تنقید برائے تعمیر ہونی چاہئے دلیل کا جواب بے ہودہ نہیں بلکہ سنجیدگی اور دلیل سے دینا چاہئے انہوں نے کہا کہ عوام کو نچلی سطح پر ملنے والے اختیارات ایک ڈھونگ ہے یہ نمائندے عوامی توقعات پر تب پورا اتر سکتے ہیں جب کوئی اختیار حاصل ہو وہ صرف گلی اور محلے کی صفائی کراسکتے ہیں ان سے کوئی امید نہیں کرنی چاہئے اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود ان کی حلف بردارای نہیں ہوئی تو وہ آگے کیا گل کھلائیں گے