|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ حکمرانوں کے پیکیجزنے بلوچستان میںآپریشن اورقبرستانوں میں اضافے کے سواکچھ نہیں دیاناراض لوگ وزراء کی تعدادمیں اضافے سے نہیں مانے گے بچوں کویتیم کرنے اورگھروں کواجاڑنے اورعورتوں کوبیوہ کردینے کامذاکراتی طریقہ کارسمجھ سے بالاترہے ہارس ٹریدنگ کرنے والے کم از کم گھوڑوں کا نام بدنام نہ کریں ان خیالات کااظہارانہوں نے بلوچستان ہائی کورٹ میں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ میری یاداشت کمزورہے مگرجہاں تک مجھے یاد ہے کہ جنرل مشرف نے بھی اربوں روپے کے پیکجز بلوچستان کودئیے تھے مگران پیکجز میں ماسوائے آپریشن اورقبرستان میں اضافے کے سواکچھ نظرنہیںآیااورامیدیہی ہے کہ موجودہ حکمران بھی حسب روایت ماضی کے حکمرانوں کے نقش قدم پرچلتے ہوئے پیکجز کی آڑمیں بلوچستان کومسمارکرنے کیلئے لاشوں میں اضافے کے سوااورکچھ نہیں کرینگے انہوں نے کہاکہ یہاں ہارس ٹریڈنگ کی بات کی جارہی ہے گھوڑاایک وفادارجانورہے یہ عمل کرنے والے کم ازکم ہارس ٹریڈنگ کانام ہی بدل دیں تاہم جہاں تک ہماری بات ہے نہ ہم بکنے والوں میں سے ہیں اورنہ ہی خریدنے والوں میں شامل صاحب حیثیت اوراقتدارکے مالک کے پاس مال ودولت ہے وہ خرید بھی سکتے ہیں اوربیچ بھی سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کواس امرکاعلم ہی نہیں کہ لوگ ناراض کیوں ہے اوران کوناراض کیوں کہاجاتاہے اگران حالات وواقعات کوبھول کرماضی کے کارناموں پر’’مٹی پادینے ‘‘کارویہ برقراررہاتواوربھی بہت سے لوگ ناراض ہوجائیں گے اوراگرمنانے کاطریقہ وزراء کی تعدادمیں اضافہ کرناہیں توہمیں بتائیں کہ جولوگ آج ایوان میں بیٹھے ہیں ان میں کون ناراض اوربدل تھاناراض تووہ لوگ تھے جن کے خاندان کے خاندان مارے گئے ان کے گھراجڑگئے انہیں کیادیاگیا کیا صرف ان کے بچوں کویتیم خانے تک پہنچاکرعورتوں کوبیوہ بنادینامذاکراتی عمل ہے۔