|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2015

کوئٹہ +اندرون بلوچستان (اسٹاف رپورٹر+نامہ نگاران)کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری ہوئی۔ کوئٹہ میں شدید ژالہ باری اور بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، ژالہ باری کے بعد سڑکوں نے سفید چادر اوڑھ لی ۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پیر کو وقفہ وقفہ سے بارش کا سلسلہ جاری رہا تاہم آٹھ بجے کے قریب شہر اور گرد و نواح میں اچانک ژالہ باری شروع ہوگئی ۔ شدید ژالہ باری پندرہ سے بیس منٹ تک جاری رہی جسکے باعث جہاں معمولات زندگی بھی متاثر ہوئے وہیں شہر کی اکثر سڑکوں نے سفید چادر اوڑھ لی ۔عرصہ دراز بعد بارش اور ژالہ باری ہونے سے شہریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تاہم اسکی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ۔کوئٹہ میں کم سے کم درجہ حرارت دس اور زیادہ سے زیادہ اٹھارہ سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ۔ بارش کے بعد شہر میں سڑکوں پر جگہ جگہ پانی جمع ہوگیا جس کی وجہ سے شہریوں خصوصاً نمازیوں اور پیدل چلنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بارش شروع ہوتے ہی شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی۔کیسکو ذرائع کے مطابق بارش کے باعث شہر کے تیرہ فیڈرز ٹرپ کر گئے۔ کوئٹہ کے علاوہ پشین، قلعہ عبداللہ، مستونگ، نوشکی، چاغی، پنجگور ، تربت ، گوادر اور دیگر شہروں میں بھی بارش ہوئی،دالبندین سمیت ضلع بھر میں موسلاداربارش د البندین ،نوکنڈی ،سیندک اور سرحدی علاقوں میں گزشتہ روز سے وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ۔گزشتہ ہفتوں سے دالبندین سمیت ضلع بھر میں تیز آندھی چلنے کے بعد موسم میں تبدیلی ۔بارش کے بعد سردی ایک دفعہ پر لوٹ آیا ،لوگ گرم ملبوسات کا استعمال کرنا شروع کر دیا ۔دالبندین میں بارش کے بعد شہر کی سڑکیں ندی نالوں میں پانی جمع ہوگئے ،سیوریج کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ دالبندین کے مرکزی مین ،بازار ،پریس کلب کے سامنے مسجد روڈ اور لند ن روڈ نزد مرکزی ہائی اسکول دالبندین میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگئے ۔جسکی وجہ سے قریبی دوکانداروں اور فٹ پاتھ پر چلنے والوں کو سخت دشواری کا سامنا ۔بارش کے بعد بازار کی سڑکیں ویران لوگ موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے میدانی اور صحرائی علاقوں کی جانب پکنک منانے چلے گئے ۔شہر میں نا قص سیوریج نظام کی وجہ سے جگہ جگہ کیچڑ اور پانی کی وجہ سے نمازیوں اور پیدل چلنے والوں کو سخت دشواری کا سامنا ہیں ،ادھر پاک ایران سر حدی علاقہ تحصیل، ماشکیل میں بجلی منقطع پاک ایران سر حدی علاقہ ماشکیل میں طوفانی ہوا چلنے کی وجہ سے متعدد کھمبے گر گئے جسکی وجہ سے ماشکیل سمیت تمام مضافاتی علاقوں میں بجلی کی سپلائی معطل ذرائع کے مطابق پاک ایران سر حدی علاقہ ماشکیل کو ایران سے بجلی سپلائی ہوتی ہے گزشتہ روز تیز اور طوفانی ہوا چلنے کی وجہ سے ماشکیل مختلف مضافاتی علاقوں کے 22کیسکو کی کھمبے گر گئے ہیں جسکی وجہ سے ماشکیل کے متعدد مضافاتی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے ہیں ۔کلی چکل ،کلی گڑ وک ،کلی آہوگو ،لت گشت ،کلگ ،تجاب ،ریگی ،پنیام میں مکمل طور پر بجلی کی سپلائی گزشتہ دنوں سے معطل ہیں ، پنجگور شہر اور گردونواح میں ہونے والی موسلادار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث متعدد علاقوں کا زمینی رابطہ شہر سے منقطع رہا پنجگور میں پیر کو ہونے والی بارش سے موسم بھی خوشگوار ہوگیا،گوادر شہر وگردونواح میں بارہ گھنٹے تک آندھی وطوفانی ہوائیں چلتی رہی، شہریوں کو شدید مشکلات کاسامنا ، مکران کوسٹل ہائی وے میں ٹریفک کی روانی متاثر، پیر کی علی الصبح سے شروع ہونے والے تیز ہواہوں کی وجہ سے اڑنے والی مٹی کے سبب آندھی نے شہری زندگی کوبارہ گھنٹوں تک مسلسل مفلوج کر دیا، جس کی سبب شہر کی رونقیں ماند پڑھ گئی ، جبکہ مکران کوسٹل ہائی وے پاک ایران بارڈر سے جیونی ، گوادر، پسنی اور ماڑہ میں ٹریفک کی روانی شدید متاثر رہی، جبکہ تیز ہواؤں کی وجہ سے پیداہونے والے تیز وبلند لہروں کی وجہ سے ماہی گیرسمندر میں نہ جاسکے، آپس میں ٹکرانے کی وجہ سے کشتیوں کو نقصانات کی اطلاعات ہیں ،چمن اور گردونواح میں یخ بستہ تیز ہواوٗں کے ساتھ موسلادار بارش کا سلسلہ رات گئے تک جاری تھا۔ بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ مسلسل موسلادار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں بہت عرصے بعد ہونے والی بارش کو شہریوں نے کافی انجوائے کیا چمن کے علاوہ قلعہ عبداللہ ،گلستان ،توبہ اچکزئی اور جنگل پیر علی زئی میں بھی بارش ہوئی ،محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش دلبندین 11،پسنی 05،پنجگور اورنوکنڈی میں 03ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 24گھنٹوں کے دورقلات، ژوب ،کوئٹہ ڈویژن میں چندمقامات پر گرج چمک کیساتھ بارش اور پہاڑوں پربرفباری کاامکان ہے ظاہر کیا ہے۔