کوئٹہ+اندرون بلوچستان (اسٹاف رپورٹر+نامہ نگاران )کوئٹہ سمیت بلوچستان کے شماری علاقوں میں موسم سرما کی دوسری برفباری کے بعد موسم سرد ہوگیا۔کوئٹہ اور گرد و نواح میں گزشتہ دو دنوں سے وقفے سے وقفے بارش کا سلسلہ جاری تھا تاہم آج شام کو ہلکی ہلکی برفباری کا سلسلہ بھی شروع ہوا۔ برفباری کا یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ جبکہ لورالائی، دکی، پشین اور بلوچستان کے شمالی علاقوں میں بعض مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش بھی ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پانچ اور دالبندین میں گیارہ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ بارش اور برفباری کے بعد کوئٹہ میں موسم سرد ہوگیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں کم سے کم درجہ حرارت دو اور زیادہ سے زیادہ چھ سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کوئٹہ اور ژوب ڈویژن کے بعض مقامات پر بارش کے ساتھ ساتھ پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ دالبندین سمیت چاغی بھر میں دوسری روز بھی مو سلا دھار بارش ندی نالوں میں طغیانی کرودگ کے علاقے کلی ملک شیر خان میں متعدد کچے مکانات اور دیواریں گر گئے سردی کی شدت میں اضافہ لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ،بلوچستان کے دیگر علاقوں طر ح چاغی ،دالبندین ،نوکنڈی ،تفتان ،سیندک اور تمام علاقوں میں دوسری روز بھی موسلا دھار بارش کلی ملک شیر خان میں ندی نالوں کی پانی نے متعدد کچے مکانات اور دیواروں کوگرا دئیے ۔بارش کے بعد تیز ہوا چلنے کی وجہ سے سردی میں اضافہ ہونے کی وجہ سے لوگوں نے گرم ملبوسات اور گھروں میں دوبارہ انگھیٹی جلانے پر مجبور ہوگئے ،سردی اور تیز بارش کی وجہ سے دالبندین بازار میں سیوریج کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے پانی شہر کی مختلف سڑکوں پر جمع ہوگئے ،جسکی وجہ سے پیدل چلنے والے اور نمازیوں کو سخت پریشانی کا سامنا کر نا پڑ رہا ہیں ،دالبندین شہر کے مختلف کلی کے گلیوں میں بارش کاپانی جمع ہونے کی وجہ سے نمازی اور پیدل اسکول جانے والے طلباء اور طالبات کو سخت دکت کا سامنا ہیں ۔ پیراورمنگل کی درمیانی شب ہرنائی اورگردونواح میں گرج چمک کے ساتھ شدیدبارش کاسلسلہ شروع ہواجومنگل کی صبح تک جاری رہی بارش کے باعث ندی نالوں میں سیلابی ریلے بہہ جانے سے ہرنائی کاپنجاب سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیااورہرنائی پنجاب شاہراہ پوپل نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی شدیدبارش کے باعث شاہراہ کی پہاڑی سلسلے میں پنجاب سے ہرنائی جبکہ ہرنائی سے پنجاب جانے والی سینکڑوں چھوٹی بڑی گاڑیوں لمبی قطاریں لگ گئیں دوسری جانب شاہراہ پرپھسے ہوئے گاڑیوں میں موجود خواتین اوربچوں سمیت ٹرانسپورٹروں کوشدیدمشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے دوسری جانب محکمہ بی اینڈآرکاعملہ اس معاملہ پرمکمل خاموش رہااورشاہراہ کی بندش کے باوجود بحالی کیلئے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایاجاسکا۔