انقرہ: ترکی میں نوجوان طالبہ سے زیادتی اور قتل نے معاشرے کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اس خوفناک واقعے کے بعد پورے ملک میں خواتین کے حقوق کے لیے ریلیاں اور مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ترک نوجوانوں نے ایک ایسا انداز اختیار کیا ہے جو بیک وقت دلچسپ اور متنازع قرار دیا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا پر ظلم کا نشانہ بننے والی طالبہ اوزگیکان آسلان کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے لیے مہم جاری ہے اور ترک نوجوان بڑی تعدد میں اپنی ایسی تصاویر شائع کررہے ہیں جن میں وہ منی اسکرٹ پہنے نظر آتے ہیں۔نوجوانوں کا کہنا ہے کہ خواتین کا مخصوص لباس پہن کر وہ ان کے ساتھ اپنی ہمدردی اور حمایت کا اظہار کررہے ہیں۔ انٹرنیٹ پر بھیجی جانے والی تصاویر میں کوئی نوجوان پھول دار اسکرٹ پہنے نظر آتا ہے تو کوئی دلکش ڈیزائن کا حامل مختصر اسکرٹ پہنے نظر آتا ہے۔ ملک کے قدامت پسند طبقے کا کہنا ہے کہ اگرچہ وہ نوجوانوں کے طریقے سے اختلاف رکھتے ہیں لیکن اس بات کی مکمل حمایت کرتے ہیں کہ ایک مہذب معاشرے میں خواتین کے خلاف جرائم کے لیے برداشت کا لیول صفر ہونا چاہیے۔
طالبہ سے زیادتی پر احتجاج میں تر ک مردوں نے زنانہ لباس پہن لیے
وقتِ اشاعت : February 25 – 2015