|

وقتِ اشاعت :   February 27 – 2015

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ہم نے اپنا ہاتھ کاٹ کر آسامیوں پر امیدواروں کو میرٹ پر بھرتی کرنے کا آغاز کردیا ہے محکمہ داخلہ ، تعلیم اور صحت کے بعد بتدریج دیگر محکموں میں بھی این ٹی ایس کے ذریعے آسامیوں کو پر کریں گے ، تمام محکموں میں یکدم سے این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی کرنے کی پوزیشن میں نہیں جن جن علاقوں میں آسامیاں خالی ہیں یونین کی سطح پر تعیناتی عمل میں لائی جائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے این پی کے رکن اسمبلی وڈپٹی اپوزیشن لیڈر زمرک اچکزئی کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔ زمرک اچکزئی نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی محکمہ کی کارکردگی اور اس ادارے کے ملازمین کی مرہوم منت ہوتی ہے اگر اس کے تعیناتی کے عمل میں میرٹ کو نظر انداز کیا جائے تو پھر وہ محکمہ اپنے مقرر کردہ اہداف اور معیار حاصل کرنے میں ناکام رہتا ہے جس کے لئے ایک محکمہ کی کارکردگی ضروری ہوتی جبکہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ ہمارے محکمانی تعیناتیوں کے عمل میں اقرباء پروری ، سیاسی اثرورسوخ اور دیگر ذرائع استعمال کئے جاتے ہیں جس سے صوبہ کے تمام محکمہ جات کی کارکردگی دن بدن گرتی جارہی ہے اور عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے اب وفاق محکمہ داخلہ ، محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت نے اپنے تعیناتی کے ٹیسٹ و انٹرویو این ٹی ایس کے سپرد کرتے ہوئے ایک اچھا اور احسن اقدام اٹھایا ہے جو قابل ستائش ہے ۔ قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے زمرک اچکزئی نے کہاکہ بلوچستان ایک پسماندہ علاقہ ہے تعلیم یافتہ افراد کو روزگار کے مواقع کم ملتے ہیں اور اگر کبھی ملتے ہیں تو ان کی یہ شکایت ہوتی ہے کہ سفارش اور پیسوں کے ذریعے بھرتیاں ہوتی ہیں ، این ٹی ایس کے ذریعے بھرتیاں احسن اقدام ہے ہم چاہتے ہیں کہ تعلیم ، صحت اور محکمہ داخلہ کے ساتھ ساتھ دیگر محکموں میں بھی این ٹی ایس سسٹم لاگو کیا جائے ۔ زمرک اچکزئی نے کہاکہ این ٹی ایس والوں نے ہزار روپے ہر طالب علم سے لے رہے ہیں جو غریب طلباء کی بس کی بات نہیں ۔ حسن بانو رخشانی نے کہا کہ این ٹی ایس ٹیسٹ لیتے ہوئے تعلیمی ماحول کو بھی دیکھا جائے کہ ہم نے دیہاتی طلباء کو شہروں کے مطابق تعلیمی سہولیات دی ہے ۔ اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہاکہ یہ درست ہے کہ آسامیاں بے روزگاری کے لئے آتی ہے لیکن صحت ، تعلیم جیسی محکموں میں صرف روزگار کو نظر میں نہ رکھا جائے کیونکہ یہ ایسی محکمے ہیں جن کا اثر براہ راست ہمارے معاشرے پر ہوتا ہے اور ان محکموں میں ٹیکنیکل اور تعلیم یافتہ لوگوں کو تعینات کیا جائے ۔ این ٹی ایس کے ذریعے بھرتیاں کرنے سے تمام عمل شفاف ہوجائے گا ، راحیلہ درانی نے کہاکہ نوجوان طبقہ کس طرح بڑھ رہے ہیں اس پر ہمیں سوچنا چاہیے ، امتحانی ہال میں ابھی بھی نقل ہورہی ہے این ٹی ایس ٹیسٹ کے لئے ایک طالب علم مختلف آسامیوں کے لئے اپلائی کرتا ہے وہ ہر آسامی کے لئے ہزار ہزار روپے ادا نہیں کرسکتا ۔ غلام دستگیر بادینی نے کہاکہ نقل کے خاتمے اور میرٹ پر بھرتیاں ڈاکٹر عبدالمالک کا احسن اقدام ہے اکثر بچے دیہی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں وہ شہری علاقوں میں پڑھنے والے بچوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے اس لئے آسامیوں کو یونین کونسل کی سطح پر پر کی جائے ۔ سیکرٹری لیول کے آفیسران نقل کی روک تھام کے لئے مختلف اضلاع میں موجود ہے جو خوش آئند ہے انہوں نے کہا کہ کچھ محکموں میں راتوں رات آسامیاں نکال کر لوگوں کو بھرتی کیاجارہا ہے باہر کے اضلاع کے لوگوں کو ہمارے حلقے میں لایا جارہا ہے بیرونی مداخلت ہورہی ہے جس کو ہم برداشت نہیں کریں گے ۔ ثمینہ شکیل کہا کہ وفاقی ادارے ایرا میں بلوچستان کے بے روزگاروں کو نظرانداز کیا گیا ہے ہمارے طلباء ٹیلنٹ میں کسی سے کم نہیں میرٹ پر تعیناتیاں درست عمل ہے ۔ سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہاکہ سابق صوبائی وزیر اسد بلوچ کے دور میں باہر کے ملازمین کو بارکھان منتقل کرکے جو پوسٹیں خالی کروائی گئی وہاں انہوں نے اپنے لوگوں کو تعینات کیا ، پچھلے دنوں بھی ایک صوبائی وزیر نے بارکھان کے خالی آسامیوں پر باہر اضلاع کے لوگوں کو ٹرانسفر کرکے وہاں تعینات کیا یہ عمل مقامی لوگوں کی حق تلفی ہے ۔ مجیب الرحمن محمد حسنی نے کہا کہ ماشکیل میں اس وقت بھی بیس سے زائد سکول بند ہیں این ٹی ایس کے ذریعے میرٹ پر جب لوگ بھرتی ہوں گے تب سکول کھلیں گے کیونکہ یہ بھرتیاں مقامی سطح پر ہوگی ماضی میں باہر سے لوگوں کو لایا گیا جنہوں نے اپنا ٹرانسفر کرایا جس کی وجہ سے ہمارے سکول آج تک بند ہیں ۔ قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ میں ایوان کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ جہاں بھی ممکن ہوا میرٹ پر تعیناتیاں کریں گے تعلیم ، صحت اور محکمہ داخلہ میں این ٹی ایس کے ذریعے بھرتیاں کی جارہی ہیں اور یہ عمل بتدریج دیگر محکموں میں بھی لاگو کیا جائے گا ۔ یکدم سے تمام محکموں پر یہ عمل لاگو نہیں ہوسکتا ۔ کابینہ کی منظوری اور وسائل ملنے کے ساتھ ساتھ بتدریج یہ عمل جار ی رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس میں بھی بھرتی کے وقت ہم نے کسی قسم کی مداخلت نہیں کی ۔ این ٹی ایس نے ایک ہزار روپے وصول کرکے دور دراز سے آنے والے طلباء کے 19 ہزار روپے بچائے ہیں کیونکہ این ٹی ایس حکام ہر ڈسٹرکٹ میں جا کر وہاں طلباء کا ٹیسٹ لیں گے اگر انہی طلباء کو کوئٹہ آنا ہوا تو اس کے بیس ہزار روپے خرچ ہوجاتے لیکن ہم نے یہ سہولت ان کی گھر کی دہلیز پر مہیا کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کسی علاقے سے ملازمین کو دوسرے علاقوں میں ٹرانسفر نہیں کیا جارہا یونین کونسل کی سطح پر طلباء کے درمیان مقابلہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ بارکھان سمیت کسی بھی حلقے میں خالی پوسٹ پر دوسرے ضلع کے لوگوں کو نہیں بھیجا جائے گا اگر کہی اس طرح کا عمل ہوا ہے تو اس کو واپس اپنی سیٹ پر لائیں گے ۔ میں تربت والوں کو گوادر نہیں بھیج رہا تو کوئٹہ والوں کو کس طرح گوادر بھیج دوں گا ۔ جہاں پوسٹ خالی ہوں گے وہاں کے مقامی لوگ اس پر تعینات ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پہلی بار ہم اپنے حق سے دستبردار ہوگئے 4 ہزار 8 سو بچے این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی کررہے ہیں ہمارے اوپر بھی کارکنوں اور حلقے کے لوگوں کا دباؤ ہے لیکن ہم نے جو وعدہ کیا ہے اسی پر عمل درآمد کریں گے ۔ پی ڈی ایم اے میں ایسے امیدوار کو بھرتی کیا ہے جن کا والد ریڑھی چلاتا ہے ۔ ماضی میں کسی نے میرٹ پر بھرتیاں کرنے کی ہمت نہیں کی اور اگر اب ہم کررہے ہیں تو خوامخوا مخالفت کی جارہی ہے ۔ ماضی میں تو یہ بھی ہوتا رہا کہ محکمہ انڈسٹریز میں 450 آدمیوں کو بغیر ٹیسٹ وانٹرویو کے بھرتی کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ہم میرٹ کو مرحلہ وار لاگو کررہے ہیں اس لئے اس قرار داد کی ضرورت نہیں ، قرارداد کے بغیر بھی ہم اس عمل کو ترجیح دے رہے ہیں مگر اپوزیشن ارکان نے قرارداد پاس کرانے کی ضد کی جس پر اسپیکر نے ووٹنگ کرائی ، ووٹنگ کے دوران ایوان نے قرارداد مسترد کی ۔ دریں اثناء رکن صوبائی اسمبلی ثمینہ خان نے ایک اور قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ چمن مرکزی شاہراہ کوئٹہ ائیرپورٹ سے جا ملتا ہے لیکن چوراہا نہ ہونے کے باعث شاہراہ پر حادثات اور قیمتی جانوں کے ضیاع کا ہروقت اندیشہ رہتا ہے جبکہ ماضی میں بھی کئی حادثات پیش آنے کی وجہ سے قیمتی جانی ہوچکی ہیں اس کے علاوہ مذکورہ شاہراہ پر جگہ جگہ غیر ضروری کٹس بنائے گئے ہیں لہذا یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو پابند کیا جائے کہ کوئٹہ چمن مرکزی شاہراہ جو کہ کوئٹہ ائیرپورٹ سے منسلک ہے پر چوراہا تعمیر کیا جائے علاوہ ازیں غیر ضروری کٹس کا خاتمہ کے ساتھ ساتھ وہاں پر ٹریفک پولیس کی تعیناتی کو بھی عمل یقینی بنایا جائے تاکہ مستقبل میں اس شاہراہ پر ٹریفک حادثات کاتدارک ہوسکے ۔ اس موقع پر اسپیکر نے قرارداد منظوری کے لئے ایوان میں پیش کی جسے ایوان نے اکثریت رائے سے منظور کرلی ۔