|

وقتِ اشاعت :   February 28 – 2015

مستونگ کوچز مالکان اور آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کا سیکورٹی فورسز اور کسٹم اہلکاروں کی مبینہ بھتہ خوری بے جا چیکنگ کے بہانے کوئٹہ مارکیٹ سے مسافروں کی خریدی ہوئی سامان اتارنے اور ڈرائیوروں کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف بند رکھی، روڈ بندش سے سینکڑوں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ، ہزاروں مسافروں نے بدترین روڈ بلاک میں سخت سردی میں رات بھر کھلے آسمان تلے بے سروسامانی کے عالم میں گزاری، سیوکرٹی فورسز اور ڈپٹی کمشنر مستونگ ڈی پی او سے متعدد مذاکرات ناکام ہو ئے، کوچز مالکان نے قومی شاہراہ پر درجنوں کوچوں کی ٹائرز نکال کر سڑک کے پیچ میں جیک لگا کر ٹریفک ہر قسم کے گاڑیوں کیلئے بند رکھی ، 23گھنٹوں کی بدترین ٹریفک بندش سے خواتین بچوں مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اشیاء خوردونوش کی کمی پانی کی قلت کھلے آسمان تھلے واش روم کی فقدان سے خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کوچز یونین اور آئل ٹینکرز یونین کے نمائندوں نے جمعرات کی شام پانچ بجے سے سیکورٹی فورسز اور کسٹم اہلکاروں کی مبینہ بھتہ خوری اور چیکنگ کے بہانے مسافروں کی سامان اتارنے کے خلاف مستونگ قومی شاہراہ پر شمس آباد کراس پر گاڑیاں کھڑے کر کے روڈ بلاک کر دی، 23گھنٹے روڈ پر گزارنے سے مسافروں خصوصاً خواتین بچوں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہو گئی ، کوچز ایسوسی ایشن کے رہنماء حاجی عبدالقادر رئیسانی آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں حاجی عین اللہ ، حاجی نور احمد ثناء اللہ شاہوانی ودیگر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان بارڈر سے آنے الے سامان کو بارڈر پر روکنے کے بجائے مسافروں کی جانب سے کوئٹہ کے مارکیٹ سے خریدی ہوئی اشیاء کو کسٹم اہلکار اور سیکورٹی فورسز کراچی جاتے ہوئے راستے میں اتار تے ہے جو ظلم کے مترادف ہے، اس فعل کو ہم کسی صورت برداشت نہیں کرینگے، دریں اثناء 23گھنٹوں کے احتجاج کے بعد صوبائی وزیر چیف آف بیرک نواب محمد خان شاہوانی کی جانب سے یقین دہانی پر ٹرانسپورٹروں نے مقامی انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعدقومی شاہراہ پر ٹریفک بحال کر دی