|

وقتِ اشاعت :   March 15 – 2015

کوئٹہ،اندون بلو چستان کو ئٹہ سمیت بلو چستان کے اکثر اضلا ع میں بارش ژا لہ اوربرفبا ری کا سلسلہ دوسرے روز بھی جا ری، مستونگ،زیارت ،قلات ،سنجا وی،خوجک ٹاپ،پشین،میں برف باری ،مچھ میں مسافر ویگن سیلابی ریلے میں بہہ گیا ایک مسافر جا بحق دس زخمی ہو گئے ،صحبت پور میں پھسلن کی وجہ سے موٹر سائیکل اور ٹریکٹر میں تصام دے ایک شخص جابحق ،صوبائی دارلحکومت کے تما م شاہراہ اور گلیاں دریا کا منظر پیش کرنے لگے ،بجلی کی کہیں فیڈر ٹرپ کر گئے،تربت ،زیارت،سنجاوی ،ہرنائی ،کا زمینی رابطہ اندرون و بیرون صوبہ سے منقطع ،نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جبکہ اندرون بلوچستان گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری رہی ۔بارش اور برفباری سے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں پچاس کے قریب کچے مکانات منہدم ہو گئے ہیں ،دریائے ناڑی میں نچلے درجے کا سیلاب ، ڈزاسٹر منجمنٹ اور فوج کو کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے الرٹ کر دیا گیا ہے صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کی صحافیوں سے بات چیت ،بارش کا سلسلہ آج روک جائے گی جبکہ تیز ہوائیں چلنے کے ساتھ ساتھ سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہو گا ڈاریکٹر محکمہ موسمیات کا آزادی سے بات چیت تفصیلات کے مطا بق گزشتہ روز سے شروع ہونے والی بارش کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہی کو ئٹہ پشین ،قلعہ عبدللہ ،مستونگ ،زیا رت ،قلا ت، خضدار ،نوشکی،دالبندین،سوراب،تربت،سبی ،کرخ ،جعفر آباد،نصیر آباد،مچھ،ڈھاڈر،سنجاوی ،خانوزئی،کان مہترزئی،گوادر،جیونی ،قلعہ سیف اللہ،ژوب ،نال ،سوراب و دیگر علا قوں میں با رش جبکہ،قلات،مستونگ، زیارت ،خجک ٹاپ کے پہاڑوں پر برفبا ری ہو ئی جس کی وجہ سے سر دی کی شدت میں مزید اضا فہ ہوا تا ہم بجلی کی لوڈشیڈنگ ،گیس پریشر کی کمی ،صفا ئی کی ناقص صو رتحا ل لو گوں کی پریشا نی کاسبب بنے بارش کی وجہ سے نہ صرف نشیبی علا قے زیر آب آ گئے بلکہ شہری علا قوں خصوصاًکوئٹہ میں بھی شا ہرا ئیں اور گلی کو چے ندی نا لوں میں تبدیل ہو گئے ۔مختلف علا قوں میں ہو نے والی زبردست با رش اور برفبا ری کی وجہ سے دیہا تی علا قوں کا ایک دوسرے اور شہروں سے را بطے منقطع ہو گئے ۔ میٹروپولیٹن حکام کے صفائی سے متعلق دعوؤں کی بھی قلعی کھول دی ، بند نالیوں اور سڑکوں پر پڑے کچرے کے باعث نہ صرف نالیوں کا گندا پانی گلی کوچوں اور سڑکوں پر بہتا رہا بلکہ کچرے سے بنے کیچڑ کے باعث لوگوں کے لئے گزرنا محال تھا ۔ بارش سے کئی ٹیلی فونز لائنوں میں بھی خرابی پیدا ہوئی اور بڑی تعداد میں ٹیلی فونز میں شور شرابا پیدا ہوا یا پھر وہ مکمل طور پر خاموش ہوگئے ۔ بارش سے ندی نالوں کا منظر پیش کرنے والی شاہرائیں اور سڑکیں پا ر کرنا لوگوں کے لئے امتحان بنا رہا ،سنجاوی سے نامہ نگار کے مطابق سنجاوی اور گردنواح میں برفباری اور بارش ،نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔سنجاوی میں دو روزہ وقفے کے بعد کل شام کو شدید بارش اور برف باری کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہو گیا جو کہ دو سرے روز بھی جا ری رہا ۔ سب سے زیاردہ برف باری چوتیر ،بٹہ تیر،تاندونی،وچ ونی،شیرین ،پوئی شریف اور دیگر علاقوں میں شدید برفباری ہوئی ہیں،سبی سے نامہ نگار کے مطابق سبی وگردونواح میں تیز بارش کئی علاقہ میں پانی گھروں میں داخل کئی راستے بند سرسوں کی تیار فضل تباہ طویل ترین خشک سالی کا خاتمہ دریاناڑی میں درمیاں درجے کا سیلاب جبکہ مرغزانی چانڈیہ چنڈر مھٹری حاجی شہر سمیت متعدد دیہاتوں کا زمینی راستہ بند ہوجانے سے مقامی لوگوں مشکلات کا شکار ہوئے سرسوں کی تیار فصل کو نقصان ہونے سے زمینداروں کو لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑا تاہم بارش کے باعچ سبی کے میدانی علاقوں میں طویل ترین خشک سالی کا خاتمہ بھی ہوگیا ،نوشکی سے نامہ نگار کے مطابق نوشکی شہر اور گردونواح میں موسلادھار بارش گزشتہ رات سے جاری ،جس سے موسم خوشگوار ہوگئی اور سردی کی شدت میں اضافہ ہوگئی، انام بوستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری رہی جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے،مل ،ڈاک، احمدوال اور کیشنگی کے علاقوں میں بارش ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے،48 گھنٹوں سے24 ملی میٹربارش وقفے وقفے سے جاری رہی ۔لورالائی سے نامہ نگار کے مطابق میں مو سلا دار بارش کے ساتھ ژالہ با ری کڑی فصلوں کا نقصان لورالائی گذشتہ شب سے مو سلا دار با رش کے ساتھ دوپہر کو زبر دست ژالہ باری ہو ئی جس نے 20 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ندی نالوں میں تغیانی کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ،مچھ ،ڈھاڈر اور سبی کے نامہ نگاران کے مطابق مچھ کے قریب سبی سے کوئٹہ جانے والی تیز رفتاری مسافر ویگن ندی کو کراس کررہا تھا کہ سیلابی ریلا گزرنے کے باعث ویگن الٹ گئی جس کے نتیجے میں ایک مسافر جاں بحق جبکہ دس مسافر غلام حسین ،نذیر احمد ،سائیندا د ،میر احمد ،غلام سرور ،ظہور احمد ،محمد اقبال ،اور مدثر زخمی ہوئے لیویز فورس نے ہلاک و زخمیوں فوری طور پر سول ہسپتال مچھ پہنچایا،صحبت پور سے نامہ نگار کے مطابق شدید بارش اور پھسلن کی وجہ سے موٹر سائیکل اور ٹریکٹر کے درمیان تصادم ہوا جس سے موٹر سائیکل سوار نبی بخش جا بحق ہو گیا،جبکہ دریاناڑی میں طغیانی آنے کی وجہ سے پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے قریبی آبادی کے لئے شدید خطراب پیدا ہو گئے ہیں اس حوالے فوج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے صحافیوں کو بتایا کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں تقریباً پچاس مکانات مہندم ہو گئے ہیں جبکہ مچھ میں مسافر ویگن کی سیلابی ریلے میں بہہ جانے کی وجہ سے ایک شخص جا بحق اور دس زخمی ہو گئے ہیں اس کے علاوہ کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے ڈزاسٹر منیجمنٹ اور فوج کو الرٹ کر دیا گیا ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں ٹینٹ و اشیاء خورد نوش بجوایا گیا ہے محکمہ موسمیات کے ریجنل ڈریکٹر مختیار احمد نے آذادی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ بارش جیونی میں 55 ملی لیٹر ہوئی جبکہ تربت میں 35 نوکنڈی میں 7 ،پسنی میں 21 ،پنجگور میں 2 ملی لیٹر بارش ہوئی انہوں نے بتایا کہ بارش کا یہ سلسلہ آج رات ختم ہو گی جبکہ آج سے تیز ہوائیں چلیں گے جبکہ سردی کی شدت میں اضافہ برقرار رہے گا۔