|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2015

کوئٹہ : بلوچستان کی سینٹرل جیل مچھ میں قید سزائے موت کے قیدی صولت مرزا کی اہلخانہ سے آخری ملاقات کرادی گئی۔ سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل مچھ کا کہنا ہے کہ صولت مرزا کو پھانسی دینے کیلئے ضابطے کی کارروائی مکمل کر لی گئی ہے۔جیل حکام کے مطابق صولت مرزا سے ان کی اہلیہ ، بیٹے ، بہن اور بھا نجے نے ملاقات کی ۔ منگل کی دوپہر بارہ بجے شروع ہونے والی ملاقات ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی۔ بھائی سے ملاقات کے بعد صولت مرزاکی ہمشیرہ آبدیدہ نظر آئیں۔ ملاقات کے بعد صولت مرزا کے رشتہ دار واپس کوئٹہ روانہ ہوگئے۔ کوئٹہ میں موجود صولت مرزا کی اہلیہ نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملاقات میں ان کے شوہر باہمت نظر آرہے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں نے صولت مرزا کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔ متحدہ قومی موومنٹ نے بھی ان کے ساتھ دھوکا کیااور مشکل وقت میں ساتھ نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری آخری امید اللہ سے ہے۔ یاد رہے کہ صولت مرزا پر 1997ء میں کے ای ایس سی کے ایم ڈی شاہد حامد کو ڈرائیور اور محافظ سمیت قتل کرنے کا مقدمہ نمبر158درج کیا گیا تھا اور1999ء میں انسداد دہشتگردی کراچی کی عدالت نے انہیں سزائے موت سنائی تھی۔ صولت مرزا کو انیس مارچ کی صبح ساڑھے پانچ بجے پھانسی دی جائے گی۔ اس سلسلے میں جیل حکام کو پہلے ہی بلیک وارنٹ موصول ہوچکے ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل مچھ اسحاق زہری کے مطابق صولت مرزا کو پھانسی پر لٹکانے کیلئے ضابطے کی کارروائی اور انتظامات مکمل کرلئے ہیں ۔کراچی کے متعلقہ تھانے اور عدالت کومدعا علیہان کی جانب سے ولی کا تعین کرنے کیلئے لکھا جاچکاہے ۔صولت مرزا سے ان کے اہلخانہ کی آخری ملاقات کرادی گئی ہے۔ خاندان کے کچھ دیگر افراد کی بھی ان سے آج ( بدھ کو) ملاقات متوقع ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق مخصوص حالات کے پیش نظر جیل کی سیکورٹی بھی انتہائی سخت کردی گئی ہے ۔ جیل کی اپنی سیکورٹی کے علاوہ بلوچستان کانسٹیبلری اور ایف سی اہلکار بھی تعینات ہیں جو جیل کے اطراف میں گشت بھی کرتے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ ریپڈ رسپانس فورس(آر آر جی) کی ایک پلٹون بھی جیل کی سیکورٹی پر مامور ہیں جو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر کام کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ خفیہ کیمروں کے ذریعے بھی جیل کے اندر اور باہر نگرانی کی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ صولت مرزا کو فروری 2014ء میں کراچی میں جیلوں پر دہشتگرد حملوں کے خطرے کے پیش نظر کراچی سے بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ میں واقع تا ریخی سینٹرل جیل مچھ منتقل کیا گیا تھا۔۔۔ پہاڑوں میں گھری وادی مچھ میں سینٹرل جیل 1929 میں تعمیر کیا گیا تھا جہاں مختلف مقدمات میں ملوث 860قیدی اپنی سزائیں کاٹ رہے ہیں۔ ان میں سزائے موت کے 98 قیدی بھی شامل ہیں۔ سینٹرل جیل مچھ میں آخری مرتبہ دو ہزار آٹھ میں قیدی کو پھانسی پر لٹکایا گیا تھا۔