۔ — فائل فوٹو

|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2015

خاران:  ڈپٹی کمشنر کے قافلے پر حملہ حملے میں دو لیویز اہلکار جاں بحق تین زخمی جبکہ ڈپٹی کمشنر حملے میں محفوظ رہے جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔ لیویز کے مطابق ڈپٹی کمشنر خاران عبدالرازق دلاور ی کو خاران سے 40کلو میٹر دور جنوب مغرب میں ضلع واشک سے متصل ریگستانی علاقے راچیل کے مقام پر اشتہاری اور مفرور ملزمان کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی جس پر ڈپٹی کمشنر خاران لیویز فورس کے ہمراہ علاقے میں پہنچے ۔ لیویز فورس کو دیکھتے ہی ملزمان نے فائرنگ شروع کردی۔ لیویز نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ ملزمان کی فائرنگ سے لیویز حوالدار حضور بخش ولد محمد حمزہ محمد حسنی سکنہ خاران موقع پر ہی جاں بحق جبکہ لیویز سپاہی عطاء الرحمان ، سپاہی اکبرعلی ولد حاجی وزیر ساسولی سکنہ خاران ، سپاہی نذیر احمد ولد خیرمحمد محمد حسنی سکنہ خاران اور ڈرائیور خدا بخش ولد محمد بخش ملازئی سکنہ خاران شدید زخمی ہوئے۔تاہم ڈپٹی کمشنر فائرنگ کے تبادلے میں محفوظ رہے ۔ لاش اور زخمیوں کو سول اسپتال خاران لے جایا گیا۔ لیویز سپاہی عطاء الرحمان ولد فتح محمد محمد حسنی سکنہ خاران کو ابتدائی طبی امداد کے بعد کوئٹہ پہنچایا جارہا تھا تاہم وہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ اطلاع ملنے پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر خاران محمد انور بادینی بھی پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے۔ دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم بھی مارا گیا جبکہ باقی ملزمان فرار ہوگئے۔ہلاک ملزم سے موٹر سائیکل اور اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر خاران عبدالرازق دلاور ی کے مطابق مفرور ملزمان کا تعاقب کیا جارہا ہیرات گئے تک حملہ آوروں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری رہنے کی اطلاعات جبکہ خاران واشک انتظامیہ نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے ۔