کابل: ایک نامعلوم شخص نے بارود سے بھاری کار سے خود کش حملہ کیا جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک اور 30زخمی ہوئے یہ خود کش حملہ آور بارود سے بھری گاڑی چلارہا تھا اور یہ معلوم نہ ہوسکا کہ اس کا ہدف کون تھا مگر ایک گاڑی کے ڈرائیور نے پولیس کو بتایا کہ اس نے لوگوں کے کٹے ہوئے ہاتھ اور پیر خود یکھے ہیں اور یہ یقین کرلیا تھا کہ یہ خود کش حملہ ہے یہ حملہ صدارتی محل کابل کے قریب ہوا کسی اہم شخص کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے یہ حملہ اس کے بعد ہوا ہے جب ارزگان صوبے کی پولیس کے سربراہ کابل کے دورے پر آئے تھے اور ان پر خود کش حملہ ہوا تھا اور وہ اس میں ہلاک ہوگئے تھے شاید طالبان نے ان کا پیچھا کیا تھا 2001ء کے بعد امریکہ نے طالبان کی حکومت فوجی کارروائی کے ذریعے ختم کی تھی اور اسی سال سے طالبان کابل کی حکومت کے خلاف برسر پیکار ہیں یہ حملہ اس وقت ہوا جب افغان صدر امریکی صدر اوباما سے مذاکرات کررہے تھے اور امریکی صدر نے یہ اعلان کردیا کہ امریکہ اس سال افغانستان سے اپنے باقی ماندہ فوجی واپس نہیں بلائے گا وہ مزید ایک سال تک افغانستان میں خدمات سرانجام دیتے رہیں گے ۔۔۔