|

وقتِ اشاعت :   March 26 – 2015

کوئٹہ : بلوچستان کی سینٹرل جیل مچھ میں سزائے موت کے قیدی صولت مرزا کا ویڈیو بیان جاری ہونے کی تحقیقات شروع ہونے سے پہلے ہی ختم کردی گئیں۔ تحقیقاتی کمیٹی بھی چوبیس گھنٹے بعد ہی ختم کردی گئی۔ بلوچستان کی سینٹرل جیل مچھ میں قید صولت مرزا کو کے ای ایس سی کے سابق ایم ڈی شاہد حامد سمیت تین افراد کے قتل کے جرم میں 19 مارچ کو پھانسی دی جانی تھی تاہم پھانسی سے چند گھنٹے قبل صولت مرزا کا ویڈیو بیان جاری ہوا جس میں سنسنی خیز انکشافات کئے گئے تھے۔ ویڈیو بیان کے بعد صولت مرزا کی پھانسی روک دی گئی تھی۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے جیل سے ویڈیو بیان جاری ہونے کے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا اور اس سلسلے میں آئی جی جیل خانہ جات بلوچستان بشیر احمد بنگلزئی کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ تاہم صرف ایک دن بعد ہی کمیٹی کو ختم کرتے ہوئے ویڈیو بیان کی تحقیقات کے احکامات واپس لے لئے گئے۔ کمیٹی نے اس بات کا پتہ لگاناتھا کہ آیا یہ ویڈیو سنٹرل جیل مچھ میں رکارڈ کی گئی یا نہیں۔ تاہم تحقیقات شروع ہونے سے پہلے ہی ختم کردی گئیں۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع مطابق کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے صولت مرزا کے دوبارہ ڈیٹھ وارنٹ جاری ہونے کے بعد اب اس معاملے کی تحقیقات کی ضرورت نہیں رہی۔ محکمہ داخلہ کے مطابق سینٹرل جیل مچھ میں پھانسی کے تمام تر انتظامات مکمل ہیں صولت مرزا کو یکم اپریل کی صبح ساڑھے پانچ بجے پھانسی دی جائے گی۔