کوئٹہ: بلوچستان کی سینٹرل جیل مچھ میں قید سزائے موت کے مجرم صولت مرزا کی پھانسی میں دوسری بار توسیع سے متعلق صدارتی حکم نامہ جیل حکام کو موصول ہوگیا ۔ جس کے بعد جیل حکام نے صولت مرزا کی پھانسی تیس روز کیلئے روک دی ۔ بلوچستان کی سینٹرل جیل مچھ میں قید سزائے موت کے مجرم صولت مرزا کی پھانسی میں دوسری بار توسیع سے متعلق صدارتی حکم نامہ جیل حکام کو موصول ہوگیا۔ جبکہ مچھ جیل میں قید سزائے موت کے پانچ مزید قیدیوں کے بلیک وارنٹ بھی جاری کردیئے گئے۔ سینٹرل جیل مچھ کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ صولت مرزا کی پھانسی تیس دن تک روکنے سے متعلق ایوان صدر سے حکم نامہ جیل حکام کو موصول ہوگیا ہے۔ صولت مرزا کو یکم اپریل کی صبح پانچ بجے پھانسی دی جانے تھی اور جیل انتظامیہ نے اس سلسلے میں تمام انتظامات مکمل کرلئے تھے تاہم وزارت داخلہ کی سفارش اور وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت نے صولت مرزا کی پھانسی تیس دن تک مؤخر کرنے سے متعلق سمری منظور کرلی تھی۔ صولت مرزا کو اس سے قبل انیس مارچ کو پھانسی پر لٹکایا جانا تھا تاہم پھانسی سے چند گھنٹے قبل سنسنی خیز انکشافات پر مبنی ویڈیو سامنے آئے جانے کے بعد پھانسی تین دنوں کیلئے مؤخر کردی گئی تھی۔ کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے بعد ازاں پھانسی کی نئی تاریخ یکم اپریل مقرر کی تھی۔ یاد رہے کہ صولت علی خان عرف صولت مرزا کو 1997 ء میں کراچی میں کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد کو ڈرائیور اور محافظ سمیت قتل کرنے کے جرم میں 1999 میں کراچی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔