کوئٹہ: بلوچستان کی سینٹرل جیل مچھ میں قید دوہرے قتل کے مجرم محمد اسماعیل کو مقتولین کے ورثاء نے پھانسی سے ایک دن قبل معاف کردیاجس کے بعد پھانسی پر عملدرآمد روک دیا گیا۔ مجرم محمد اسماعیل کو بیس سال قبل چوبیس جولائی1995کوکوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ بلوچ کالونی میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے لعل خاتون اور اس کے بیٹے ناظر حسین کو قتل کرنے کے جرم میں ایڈہاک سیشن جج کوئٹہ نے 29اپریل 2002ء کو سزائے موت سنائی تھی۔ ملزم کے خلاف تھانہ نیو سریاب میں مقدمہ نمبر 91/95درج کیا گیا تھا۔ گزشتہ روز قتل اور دہشتگردی کے مقدمات میں پانچ مجرمان کے بلیک وارنٹ جاری کئے گئے جن میں مجرم محمد اسماعیل اور زمان کی پھانسی کی تاریخ سات اپریل منگل کی صبح مقرر کی گئی تاہم مجرم محمد اسماعیل کے رشتہ داروں نے مقتولین کے ورثاء کے پاس میڑھ لے جاکر معافی کی درخواست کی جس پر مقتول ناظر حسین کے بھائی اللہ بخش اورمولا داد اور مدعی مقدمہ اما م دین نے قاتل کو معاف کردیا۔ مقتولین کے ورثاء کا کہنا تھا کہ انہوں نے قاتل کو اللہ کی رضا کیلئے معاف کیا ۔ قاتل اور مقتول کے ورثاء راضی نامی جمع کرانے کوئٹہ کے سیشن کورٹ کے پاس پہنچے جس پر عدالت نے انہیں جیل سپرنٹنڈنٹ کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی۔عدالت میں پیش ہونے کے بعد فریقین مچھ جیل پہنچ گئے جہاں وہ سپرٹنڈنٹ کے سامنے پیش ہوئے۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ مچھ جیل سکندر کاکڑ نے تصدیق کی ہے کہ محمد اسماعیل کی پھانسی پر عملدرآمد مؤخر کردیا گیا ہے ۔ دریں اثناء پھانسی کے منتظر دوسرے قیدی محمد زمان ولد جعفر خان کو بھی مقتولین کے ورثاء نے معاف کردیا۔ محمد زمان نے سولہ ستمبر 1994کو جعفرآباد کے علاقے گوٹھ منظوراحمد جمالی میں نصیبہ زوجہ گل حسن اور سکندر علی پیچوہا کو سیاہ کاری کے الزام میں فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔زمان کو سیشن جج جعفرآباد بمقام ڈیرہ اللہ یار نے 28مارچ 1997 کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی تھی۔ زمان کے خلاف ڈیرہ اللہ یار تھانہ میں مقدمہ نمبر122/1994میں زیر دفعہ302-B PPCکے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔