تہران: ایران کے وزارت خارجہ میں تہران میں مقیم پاکستانی ناظم الامور کو طلب کر لیا اور پیر کے دن راکٹ حملوں میں 8 ایرانی سرحدی محافظین کی ہلاکت پر باقاعدہ احتجاج کیا اور ایک احتجاجی نوٹ ان کے حوالے کیا گیا واضح رہے نگور کے سرحدی علاقے پر مسلح افراد سے ایک جھڑپ میں آٹھ ایران کے سرحدی محافظین ہلاک ہو گئے تھے اس بات کی اخبار نویس سے تصدیق ایران کے نائب وزیر داخلہ حسین ذوالفقاری نے کی انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو زیادہ سنجیدگی سے سرحدی صورتحال پر نظر رکھنی چاہیئے تاکہ ایسے واقعات کا اعاد ہ نہ ہو انہوں نے باقاعدہ سرحدی حکام سیکورٹی کے اہلکاروں اور فوجی افسروں کو مخاطب کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا اس سے قبل سرحدی محافظین کے کمانڈر جنرل قاسم رضائی نے پاکستان سے کہا کہ وہ ایسے دہشت گردوں کو روکے خصوصا پاکستانی علاقے سے اور سرحد کی حفاظت کیلئے زیادہ سخت اقدامات اٹھائے انہوں نے کہاکہ پاکستان اس قسم کے واقعات کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے اکثر ایسے واقعات ہوتے ہیں تو الزام پاکستان پر آتا ہے واضح رہے کہ جیش العدل نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی تھی ایک دن قبل ایرانی حکام نے د و افراد کو ایران بلوچستان سے گرفتار کیا تھا ایک کو نیک شہر اور دوسرے کو قصر قند سے اور دونوں پر الزام ہے کہ وہ دہشت گردی اور بیرونی ممالک کیلئے جاسوس میں ملوث ہیں-ایرانی حدود میں فائرنگ کے واقعہ اور اس میں آٹھ ایرانی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد ایرانی سرحدی حکام اور مکران انتظامیہ کی پاک ایران سرحدی علاقے میں اجلاس ہوا۔بلوچستان کے ضلع کیچ، تربت سے ملحقہ پاک ایران سرحدی علاقے میں ہوئے اجلاس میں ایرانی سرحدی حکام اور ڈپٹی کمشنر کیچ کی سربراہی میں ضلعی انتظامی افسران شریک ہوئے اجلاس میں ایرانی حکام کی جانب سے فائرنگ واقعہ میں اپنے آٹھ اہلکاروں کی ہلاکت سے متعلق بات چیت ہوئی اجلاس میں ایرانی سرحدی حکام کا الزام تھا کہ نامعلوم مسلح حملہ آور آٹھ ایرانی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پاکستانی علاقے میں فرار ہوئے کمشنر مکران پسند خان بلیدی نے بتایا کہ ایرانی حکام کو کیچ انتظامیہ کی جانب سے اس الزام کے حوالے سے تحقیقات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کمشنر مکران کا کہنا تھا کہ فائرنگ واقعہ کے بعد حملہ آوروں کی پاکستانی علاقے میں داخلے کے حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں تاہم اب تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران سے ملحقہ مکران کے علاقوں میں ایف سی اور لیویز فورس کو الرٹ کردیاگیا ہے۔